ETV Bharat / city

بلآخر سچ کی جیت ہو ئی: دیپکا راجاوت - Talib Hussain

کٹھوعہ کیس کی بدولت غیر معمولی شہرت پانے والی خاتون وکیل دیپکا سنگھ راجاوت نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بلآخر سچائی کی جیت ہوئی۔

کٹھوعہ ریپ اور قتل کیس:'بلآخر سچ کی جیت ہو گئی'
author img

By

Published : Jun 10, 2019, 8:31 PM IST

Updated : Jun 11, 2019, 1:53 PM IST


انہوں نے کہا کہ آج ان لوگوں کو منہ توڑ جواب ملا ہے جو مذہب کے نام پر سماج کو توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔

کٹھوعہ ریپ اور قتل کیس:'بلآخر سچ کی جیت ہو گئی'

دیپکا نے کہا کہ یہ میرے لیے بھی ایک چلینج تھا اور میں نے اسے چلینج کے طور لے کر اس معاملے کو پٹھان کورٹ عدالت میں منتقل کرنے کی کوشش کی۔

واضح رہے کہ پٹھان کوٹ عدالت میں ٹرائل کے دوران متاثرہ بچی کے والد نے گزشتہ برس نومبر میں دیپکا سنگھ راجاوت کو اس کیس سے فارغ کردیا تھا۔

فارغ کیے جانے کی وجہ دیپکا راجاوت کی کیس میں مبینہ طور سے عدم دلچسپی بتائی گئی تھی۔ دیپکا راجاوت کا کیس سے ہٹانے جانے پر کہنا تھا کہ ان کے لیے پٹھان کوٹ عدالت میں ہر روز حاضر ہونا مشکل تھا۔

دیپکا راجاوت کو اس کیس کی بدولت غیرمعمولی شہرت ملی تھی اور انہیں گزشتہ ایک سال کے دوران متعدد ایوارڈ حاصل ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ انہیں متعدد کانفرنسوں میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔

سماجی کارکن طالبحسین نے بھی متاثرہ بچی کو دلانے کے لیے سرتوڑ جدوجہد کی۔
طالب حسین نے عدالت کے فیصلے پر کہا کہ لوگوں کو ملک کی عدالتوں اور قانون پر یقین ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ مجرم یا ملزم کا کوئی مذہب یا علاقہ نہیں۔
طالب حیسن کا کہنا تھا کہ فرقہ پرست طاقتیں چاہے جتنی بھی کوششیں کریں، بھارت کی جمہوریت، عدلیہ اور قانون پر ٹکی ہوئی ہے، اس ملک کے عوام کو ملک کی عدلیہ پر یقین ہے آج ملک کے اندر ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ لگا جو فرقہ پرستی کو ہوا دیتے تھے'۔

انہوں نے کہا: 'جو لوگ جموں میں فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنا چاہتے ہیں، جو یہ کہتے تھے کہ پاکستان کے اشارے پر اس بچی کا قتل ہوا ہے، جو یہ کہہ رہے تھے کہ کسی سیاسی جماعت نے یہ سب کچھ کرایا، آج ان لوگوں کے خلاف بھی کیس درج ہونا چاہئے تاکہ اس ملک کی جمہوریت بچ سکے'۔

طالب حسین نے کہا کہ اس کیس کے تئیں اس وقت کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا رول بھی قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا: 'میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا یا دوسرے ذرائع سے ایسے کمنٹس نہ کریں جن سے کسی کے جذبات مجروح ہوتے ہوں کیونکہ کوئی بھی مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ آج ان لوگوں کو منہ توڑ جواب ملا ہے جو مذہب کے نام پر سماج کو توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔

کٹھوعہ ریپ اور قتل کیس:'بلآخر سچ کی جیت ہو گئی'

دیپکا نے کہا کہ یہ میرے لیے بھی ایک چلینج تھا اور میں نے اسے چلینج کے طور لے کر اس معاملے کو پٹھان کورٹ عدالت میں منتقل کرنے کی کوشش کی۔

واضح رہے کہ پٹھان کوٹ عدالت میں ٹرائل کے دوران متاثرہ بچی کے والد نے گزشتہ برس نومبر میں دیپکا سنگھ راجاوت کو اس کیس سے فارغ کردیا تھا۔

فارغ کیے جانے کی وجہ دیپکا راجاوت کی کیس میں مبینہ طور سے عدم دلچسپی بتائی گئی تھی۔ دیپکا راجاوت کا کیس سے ہٹانے جانے پر کہنا تھا کہ ان کے لیے پٹھان کوٹ عدالت میں ہر روز حاضر ہونا مشکل تھا۔

دیپکا راجاوت کو اس کیس کی بدولت غیرمعمولی شہرت ملی تھی اور انہیں گزشتہ ایک سال کے دوران متعدد ایوارڈ حاصل ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ انہیں متعدد کانفرنسوں میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔

سماجی کارکن طالبحسین نے بھی متاثرہ بچی کو دلانے کے لیے سرتوڑ جدوجہد کی۔
طالب حسین نے عدالت کے فیصلے پر کہا کہ لوگوں کو ملک کی عدالتوں اور قانون پر یقین ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ مجرم یا ملزم کا کوئی مذہب یا علاقہ نہیں۔
طالب حیسن کا کہنا تھا کہ فرقہ پرست طاقتیں چاہے جتنی بھی کوششیں کریں، بھارت کی جمہوریت، عدلیہ اور قانون پر ٹکی ہوئی ہے، اس ملک کے عوام کو ملک کی عدلیہ پر یقین ہے آج ملک کے اندر ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ لگا جو فرقہ پرستی کو ہوا دیتے تھے'۔

انہوں نے کہا: 'جو لوگ جموں میں فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنا چاہتے ہیں، جو یہ کہتے تھے کہ پاکستان کے اشارے پر اس بچی کا قتل ہوا ہے، جو یہ کہہ رہے تھے کہ کسی سیاسی جماعت نے یہ سب کچھ کرایا، آج ان لوگوں کے خلاف بھی کیس درج ہونا چاہئے تاکہ اس ملک کی جمہوریت بچ سکے'۔

طالب حسین نے کہا کہ اس کیس کے تئیں اس وقت کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا رول بھی قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا: 'میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا یا دوسرے ذرائع سے ایسے کمنٹس نہ کریں جن سے کسی کے جذبات مجروح ہوتے ہوں کیونکہ کوئی بھی مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

Intro:کھٹوعہ میں عصمت دری اور قتل معاملے پر عدالتی فیصلے پر سیاسی کارکن طالب حسین نے عدالت اور عوام کا شکریہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ملک کے سیکولر لوگوں کیلئے ایک جیت ہے۔



Body:سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، طالب حسین نے کہا کہ آج کا دن اصل میں اس بچی کیلئے خراج عقیدت کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جن سیکولر سیاسی، سماجی کاکنان اور وکلاء نے اس معاملے پر جدو جہد کی انکی لئے آج کا دن جیت کا دن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں جن لوگوں نے اس معاملے پر تفرقہ ڈالا اور بچی کے حق میں جدوجہد کرنے والے پر الزام لگائے تھے انکے خلاف قانونی کاروئی ہونے چاہئے۔



Conclusion:
Last Updated : Jun 11, 2019, 1:53 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.