جموں و کشمیر میں کوروناوائرس کی تیسری لہر Third Wave Of Corona Virus کی رفتار کم ہونے کے ساتھ ہی اب تعلیمی اداروں Educational Institutions کو کھولنے کا انتظامیہ نے اعلان کردیا ہے۔ جبکہ حکومت نے حال ہی میں پورے یو ٹی میں یونیورسٹیاں، کالجز اور اسکولوں کے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ اور اب آج جموں میں بھی اول جماعت سے آٹھویں جماعت تک کے اسکول کھل گئے ہیں۔
جموں میں تعلیمی ادارے کھلنے کے ساتھ ہی طلبہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'کافی عرصے بعد ہمیں اب اسکول آنے کا موقع ملا ہے۔ گورنمنٹ ہائی اسکول بٹھنڈی جموں کی طالبہ اسکول کھلنے سے بے حد خوش ہیں، کہ اب وہ کلاس روم میں بیٹھ کر پڑھائی کریں گی۔
طالبہ کا کہنا ہیں کہ اب تک وہ آن لائن تعلیم پر منحصر تھیں، جس میں انہیں کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔جبکہ اب ان کے بورڈ کے امتحانات بالکل قریب ہیں اور اب وہ اساتذہ سے مختلف موضوعات سے متعلق اپنے تمام شکوک و شبہات کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ طالبہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ کلاس روم میں بیٹھ کر پڑھائی کے دوران سماجی فاصلے اور تمام ایس او پیز پر عمل کر رہی ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہیں کہ سب کو خوشی ہے کہ اسکول آف لائن سرگرمیوں کے لیے دوبارہ کھولے گئے ہیں، جب کہ اب تک آن لائن کلاسز چلے رہے تھے۔ لیکن ہم اس سے مطمئن نہیں تھے، کیونکہ آن لائن ذریعہ سے مضامین کے مطابق معلومات حاصل کرنا مشکل ہورہا تھا۔ جبکہ اسکول کے احاطے میں داخل ہوتے ہی ہمارے سارے سوالات حل ہو گئے۔ دوسری طرف اسکولوں کے اساتذہ اور انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کئے ہیں کہ طلبہ بذریعہ آف لائن موڈ تعلیم کو بآسانی اور حفاظت کے ساتھ انجام دیں۔
مزید پرھیں: Toiba Zehra Secured 500 Marks: طیبہ زہرا نے دسیوں جماعت میں پہلی پوزیشن حاصل کی
گورنمنٹ ہائی اسکول بٹھنڈی جموں کی خاتون ہیڈ ماسٹر شائستہ کوثر نے کہا کہ 'آج ہم سب کے لیے خوشی کا لمحہ ہے کہ طلبہ کلاس رومز میں واپس آگئے ہیں'۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام ضروری انتظامات بشمول کلاسز کو سینیٹائز کرنے، مین گیٹ پر طلبہ کی اسکریننگ اور ہینڈ سینیٹائزرز کی مناسب دستیابی پورا خیال رکھا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم طلبہ تک بھی پہنچ رہے ہیں ، جس کے لئے گھر گھر مہم چلائی جا رہی ہے۔ تاکہ والدین کو بھی بچوں کو اسکول بھیجنے کی ترغیب دی جاسکے۔