گذشتہ روز وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر میں ولیج ڈیفنس گروپس کی تشکیل کا حکم دیا ہے۔ ممکنہ طور پر یہ حکم سابق ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو بحال اور مضبوط کرنے کے لیے جاری کیا گیا ہے،جس پر جموں کشمیر علاقائی سیاسی جماعتوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
جموں کشمیر میں پھر سے ایک بار ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو تشکیل دینے کے سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے محمد اشرف گنائی نے قومی سیاسی جماعتوں کے لیڈران سے ردعمل جاننے کی کوشش کی۔
جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف سپوکس پرسن رویندر شرما نے کہا کہ ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کا تشکیل دینا بھارتیہ جنتا پارٹی بے روزگاری کا خاتمہ قرار دینا صحیح نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی سکیورٹی کو لیکر کھبی بھی سیاست نہیں کرتا،لیکن ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی جموں کشمیر میں نارملسی کی باتیں کرتی ہیں لیکن اگر نارملسی ہیں تو اب کیوں پھر سے ان کی ضرورت پڑی ہیں۔
وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ولیج ڈیفنس کمیٹی کے کنوینر بسنت راج ٹھاکر نے کہا کہ جس طرح سے وزارت داخلہ نے یہ اہم فیصلہ لیا ہیں میں اس کا خیر مقدم کرتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ وی ڈی سی اب خوش ہے، کیونکہ انہوں نے ملک کے لیے قربانیاں دی تھی لیکن ان کو اب تنخواہ فراہم کیا جائے گا۔
ہم آپ کو بتادیں کہ جموں کے پہاڑی علاقوں میں وی ڈی سیز کا قیام سنہ 1995 میں عمل میں لایا گیا تھا۔ ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کی تشکیل کا مقصد سرحدی دیہات میں حفاظت کو یقینی بنانا اور عسکریت پسندی سے نمٹنے میں فورسز اور پولیس کی مدد کرنا تھا۔
تاہم گزشتہ ڈیڑھ دہائی کے دوران دیکھا گیا کہ وی ڈی سی ممبران نے ہتھیاروں اور اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ان کے ہاتھوں مبینہ طور پر عام شہریوں کا قتل بھی ہوا ۔
مزید پڑھیں:Militancy Down, Not Over In J&K: ’جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی ابھی ختم نہیں ہوئی‘
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خطہ جموں میں وی ڈی سی ممبران کی کُل تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے۔ ان وی ڈی سی ممبران نے اب تک 14 مبینہ عسکریت پسندوں کو گرفتار یا ہلاک کیا ہے۔
مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 8 اپریل 2019 کو جموں کے مختلف علاقوں میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کے دوران کہا تھا کہبی جے پی پھر سے اقتدار میں آنے پر جموں میں وی ڈی سی ممبران کو تنخواہیں دے گی۔ ان کا کہنا تھا وی ڈی سیز بغیر تنخواہ کے نہیں رہیں گے۔