ETV Bharat / city

Farooq Abdullah on Youths:'ہمارے پڑھے لکھے نوجوان بیروزگارہیں اور نوکریاں دوسروں کو دی جارہی ہیں' - Farooq Abdullah on Youths

جموں وکشمیر کے بچوں سے روزگار کے مواقع چھین کرJobs of Kashmiri youth were taken away باہر کے لوگوں کو نوکریاں دے کر یہاں کے لوگوں کے حقوق پر شب خون مارا جارہا ہے، کی بات کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ President of the National Conference Dr. Farooq Abdullah نے سوالیہ انداز میں کہا کہ 'کیا ہمارے بچے قابل نہیں Aren't our children capable? ؟ کیا یہاں کے مزدور پتھر اُٹھانے یا دیگر کاموں کیلئے موزوں نہیں ؟ پھر باہر سے لوگوں کو لانے کی کیا ضرورت ہے؟

ہمارے پڑھے لکھے نوجوان بیروزگارہیں اور نوکریاں دوسروں کو دی جارہی ہیں
ہمارے پڑھے لکھے نوجوان بیروزگارہیں اور نوکریاں دوسروں کو دی جارہی ہیں
author img

By

Published : Dec 9, 2021, 9:38 PM IST

شیر کشمیر بھون Shere Kashmir Bhawan میں پارٹی کی شیڈول کاسٹ ونگ کے عہدیداروں اور کارکنوں کی یک روزہ کنونشن one-day Convention of Scheduled Caste سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ National Conference President Dr. Farooq Abdullah نے کہا کہ 'آج ہمارے پڑھے لکھے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ بچے بیکار ہیں اور ان میں ایسے بچے بھی شامل ہیں جن کے والدین نے خود آدھی روٹی کھائی، لیکن اپنے اولاد کو تعلیم سے آراستہ کیا اور ان والدین کو یہ اُمید تھی کہ اُن کے بچوں کو روزگار ملے گا اور اُن کا مستقبل سنورنے کیساتھ ساتھ بڑھاپے کے دن اچھے گزریں گے۔

ہمارے پڑھے لکھے نوجوان بیروزگارہیں اور نوکریاں دوسروں کو دی جارہی ہیں

لیکن آج ہریانہ، پنجاب و دیگر ریاستوں سے لوگوں کو یہاں لاکر نوکریاں فراہم کرکے ان والدین اور بچوں کی اُمیدوں پر پانی پھیرا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی انتہا یہ ہے کہ آج ہمارے ڈاکٹر بے کار ہیں، آج ہمارے انجینئر بے روزگار ہیں اور لاکھوں پڑھے لکھے نوجوانوں روزگار کے مواقع تلاش رہے ہیں لیکن حکمران ایسے ہیں جو مقامی نوجوانوں کو نظر انداز کرکے باہری لوگوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت افسر شاہی مسلط کی گئی ہے اور افسرشاہی بھی ایسی جو نہ ہماری تاریخ سے واقف ہے، نہ ہماری زمینی صورتحال جانتی ہے اور نہ ہی یہاں کے لوگوں کے مزاج کو پہچانتی ہے، ایسی انتظامیہ سے لوگوں کی فلاح و بہبود کے کاموں کی اُمید کیسے لگائی جاسکتی ہے؟

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'ہم اپنا حق مانگتے ہیں، ہم کسی اور ریاست کا حق نہیں مانگتے، ہم وہ مانگتے ہیں جو ہم سے جبری طور پر چھینا گیا، میں نئی دہلی کو خبردار کرتا ہوں کہ آتش فشاں تیار ہورہا ہے، اس سے پہلے کہ یہ آتش فشاں ہم سب کو لے ڈوبے جموں و کشمیر کے عوام کیساتھ انصاف کیا جائے'۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آئین ہر کسی کی آزادی اور حقوق کی ضمانت دیتا ہے اور ہم اپنے حقوق کی بحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہر طبقے کیساتھ انصاف کرنا چاہئے اور تمام پسماندہ اور پچھڑے طبقوں کی زندگی کا معیار بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنی چاہئے۔

انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ آپسی جھگڑوں کو چھوڑ کر سازشوں کا مل جھل کر مقابلہ کریں اسی میں آپ کی کامیابی اور کامرانی کا راز مضمر ہے۔ انہوں نے پسماندہ طبقوں پر زور دیا کہ وہ امتیازی سلوک، غربت، نفرتوں اور اونچ نیچ کیخلاف ملکر لڑیں۔

مزید پڑھیں: افسر شاہی، جمہوری حکومت کا متبادل نہیں: فاروق عبداللہ

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مزید کہاکہ مرکزی حکومت نے کل پارلیمنٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ میڈیا کو روکنے کیلئے کوئی بھی آرڈر نہیں نکالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ داؤ زیادہ دیر نہیں چلے گا ایک دن ضرورر ایسا آئے گا جب آپ کے یہ تمام ایسے آرڈر سامنے آجائیں گے اور اُس وقت آپ کو اپنے ان کارناموں کا جواب دینا ہوگا۔

شیر کشمیر بھون Shere Kashmir Bhawan میں پارٹی کی شیڈول کاسٹ ونگ کے عہدیداروں اور کارکنوں کی یک روزہ کنونشن one-day Convention of Scheduled Caste سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ National Conference President Dr. Farooq Abdullah نے کہا کہ 'آج ہمارے پڑھے لکھے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ بچے بیکار ہیں اور ان میں ایسے بچے بھی شامل ہیں جن کے والدین نے خود آدھی روٹی کھائی، لیکن اپنے اولاد کو تعلیم سے آراستہ کیا اور ان والدین کو یہ اُمید تھی کہ اُن کے بچوں کو روزگار ملے گا اور اُن کا مستقبل سنورنے کیساتھ ساتھ بڑھاپے کے دن اچھے گزریں گے۔

ہمارے پڑھے لکھے نوجوان بیروزگارہیں اور نوکریاں دوسروں کو دی جارہی ہیں

لیکن آج ہریانہ، پنجاب و دیگر ریاستوں سے لوگوں کو یہاں لاکر نوکریاں فراہم کرکے ان والدین اور بچوں کی اُمیدوں پر پانی پھیرا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی انتہا یہ ہے کہ آج ہمارے ڈاکٹر بے کار ہیں، آج ہمارے انجینئر بے روزگار ہیں اور لاکھوں پڑھے لکھے نوجوانوں روزگار کے مواقع تلاش رہے ہیں لیکن حکمران ایسے ہیں جو مقامی نوجوانوں کو نظر انداز کرکے باہری لوگوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت افسر شاہی مسلط کی گئی ہے اور افسرشاہی بھی ایسی جو نہ ہماری تاریخ سے واقف ہے، نہ ہماری زمینی صورتحال جانتی ہے اور نہ ہی یہاں کے لوگوں کے مزاج کو پہچانتی ہے، ایسی انتظامیہ سے لوگوں کی فلاح و بہبود کے کاموں کی اُمید کیسے لگائی جاسکتی ہے؟

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'ہم اپنا حق مانگتے ہیں، ہم کسی اور ریاست کا حق نہیں مانگتے، ہم وہ مانگتے ہیں جو ہم سے جبری طور پر چھینا گیا، میں نئی دہلی کو خبردار کرتا ہوں کہ آتش فشاں تیار ہورہا ہے، اس سے پہلے کہ یہ آتش فشاں ہم سب کو لے ڈوبے جموں و کشمیر کے عوام کیساتھ انصاف کیا جائے'۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آئین ہر کسی کی آزادی اور حقوق کی ضمانت دیتا ہے اور ہم اپنے حقوق کی بحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہر طبقے کیساتھ انصاف کرنا چاہئے اور تمام پسماندہ اور پچھڑے طبقوں کی زندگی کا معیار بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنی چاہئے۔

انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ آپسی جھگڑوں کو چھوڑ کر سازشوں کا مل جھل کر مقابلہ کریں اسی میں آپ کی کامیابی اور کامرانی کا راز مضمر ہے۔ انہوں نے پسماندہ طبقوں پر زور دیا کہ وہ امتیازی سلوک، غربت، نفرتوں اور اونچ نیچ کیخلاف ملکر لڑیں۔

مزید پڑھیں: افسر شاہی، جمہوری حکومت کا متبادل نہیں: فاروق عبداللہ

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مزید کہاکہ مرکزی حکومت نے کل پارلیمنٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ میڈیا کو روکنے کیلئے کوئی بھی آرڈر نہیں نکالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ داؤ زیادہ دیر نہیں چلے گا ایک دن ضرورر ایسا آئے گا جب آپ کے یہ تمام ایسے آرڈر سامنے آجائیں گے اور اُس وقت آپ کو اپنے ان کارناموں کا جواب دینا ہوگا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.