طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد، ملک سے درآمدات میں خلل پڑا ہے۔ جس کی وجہ سے جموں میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
جموں میں ڈرائی فروٹ انڈسٹری سے وابستہ تاجروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15 دنوں سے افغانستان سے کوئی درآمد نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں خشک میوہ جات کی قلت ہے۔
صارفین بھی افغانستان سے درآمد کی جانے والے خشک میوہ جات کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے سے پریشان ہیں۔
جموں کے مشہور ترین رگھوناتھ بازار مدن موہن شرما چالیس برسوں سے ڈرائی فروٹ کی دکان چلا رہے ہیں۔ وہ ان دنوں واقعی اس حقیقت کی وجہ سے پریشان ہیں کہ اس کی دکان میں خشک میوہ جات کی فروخت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر حالیہ دنوں میں افغانستان سے درآمد کیے جانے والے خشک میوہ جات کی قیمتیں تقریباً دوگنی ہو گئی ہیں۔
مدن موہن کا کہنا ہے کہ افغانستان سے درآمد کی جانے والی تقریبا پانچ قسم کی خشک میوہ جات اس کی دکان میں دستیاب ہیں، لیکن حالیہ دنوں میں ان پانچ اشیاء کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ موجودہ ناگفتہ بہ صورتحال کی وجہ سے ان کی افغانستان سے سپلائی گزشتہ 15 دنوں سے بند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن کلاسیز سے طلبا کو مشکلات
ڈرائی فروٹ کی قیمتوں میں اچانک اضافے کے بعد یہاں آنے والے سیاہ بھی اب ڈرائی فروٹ کی مہنگائی کو دیکھ کر پریشان ہیں۔
بتادیں افغانسان کے قابل کے خشک میوہ جات کو پورے ملک ہندوستان میں لوگ شوق سے خریدتے ہیں جو باقی ممالک سے بہتر ہوتے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے فوری طور پر افغانستان کے موجود صورتحال کے پیش نظر ایسا ممکن نہیں ہے کہ یہ سپلائی جلد بحال ہو سکتی ہے۔