جموں میں ڈوگرہ صدر سبھا کے صدر اور سابق وزیر گلچین سنگھ چاڑک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے جس طرح سے 'دربار مو' کی منتقلی کو اس بار موخر کیا یہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام مبارکبادی کے مستحق ہیں کیونکہ جموں کشمیر کا سیول سیکریٹریٹ اب جموں میں بھی اور کشمیر میں بھی کھلا رہے گا اس سے دونوں خطوں میں ترقی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ڈوگرہ صدر سبھا کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ جموں کشمیر کے سیول سیکریٹریٹ دونوں خطوں میں رہنے سے 11 مہینے رونق رہے گی۔ انہوں نے گورنر سے اپیل کی ہے کہ جو خرچ دربار موں کی منتقلی پر آتا ہے، وہ خرچ اب جموں و کشمیر کا تاریخی مقام مبارک منڈی کی تعمیر و ترقی کے لئے خرچ کیا جائے۔
آپ کو بتادیں کہ رواں برس 'دربار مو' کی 148 سال کی تاریخ میں پہلی بار سول سیکریٹریٹ جموں میں بھی کھلا رہا جہاں تقریباً 18 محکمے رکھے گئے تھے جبکہ وادی میں 19 دفاتر کام کر رہے تھے۔
کووڈ 19 اور لاک ڈاون کی وجہ سے دربار کی سرینگر منتقلی تین ماہ موخر ہوئی تھی اور یہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جب دربار مو اپنے مقررہ وقت پر سرینگر منتقل نہیں کیا گیا اور دونوں خطوں میں کھلا رہے گا۔