جموں و کشمیر میں حد بندی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ووٹروں کی تعداد میں 20 سے 25 لاکھ تک اضافہ ممکن ہے، ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ کے مطابق ووٹروں کی تعداد اس وقت 76 لاکھ سے بڑھ کر ایک کروڑ سے زیادہ ہو جائے گی۔
J&K May Get 25 Lakh New Voters Including Outsiders
محکمہ الیکشن کی جانب سے ووٹر لسٹ میں خصوصی ترمیم کا کام 15 ستمبر سے شروع ہوگا، جس پر جموں کشمیر کے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے برہمی کا اظہار کیا، اور پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ایک اعلی سطحی میٹنگ بھی طلب کی ہے۔
ادھرپی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں یکجا ہوکر اپنے الیکشن کا نہیں بلکہ مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کریں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ سے اپیل کی ہے کہ وہ دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرکے کل جماعتی میٹنگ بلائیں تاکہ اس فیصلے کے خلاف لائحہ عمل تیار کیا جائے۔
ادھر بی جے پی جموں کشمیر یونٹ کے ترجمان ابھیجیت جسروٹیہ نے نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے بیان پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کی ترقی کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گپکار اتحاد اس لئے اکٹھے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں خطہ کی ترقی سے خوف ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے یہاں کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستانی ویسٹ مہاجر اور والمکی سماج کو 1947 کے بعد پہلی بار جموں کشمیر اسمبلی انتخابات میں ووٹ کا حق حاصل ہوگا جو ان کو آج تک نہیں دیا گیا ۔
مزید پڑھیں:Mehbooba Mufti on Non Local Voters جموں و کشمیر میں سب کچھ بی جے پی کے مفاد میں ہو رہا ہے
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی جموں وکشمیر کی ترقی کے لئے پُر عزم ہے۔ جموں وکشمیر کے عوام اب خود ہی انتخابات میں ان سیاسی جماعتوں کو جواب دیں گے