جموں: جموں میں ہتھیاروں کی بازیابی کی کارروائی کے دوران ایک پولیس اہلکار اور ایک پاکستانی عسکریت پسند زخمی ہوا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ پاکستانی عسکریت پسند کی شناخت محمد علی حسین عرف قاسم جہانگیر کے طور پر ہوئی ہے، جو شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کا کمانڈر ہے۔ محمد علی جموں کی کوٹ بلوال جیل میں نظر بند تھا جہاں سے اسے پولیس نے سرحد پر ہتھیاروں کی نشاندہی کے سلسلے میں ارنیا علاقے مین پہنچایا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس دوران اسلحہ کا استعمال ہوا جس میں ایک پولیس اہلکار اور مذکورہ قیدی زخمی ہوئے۔
In Jammu, prisoner killed in weapon recovery operation
پولیس نے مزید بتایا کہ دونوں زخمیوں کو علاج و معالجہ کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اے ڈی جی پی مکیش سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ہلاک شدہ قیدی اصل میں لشکر طیبہ کا شدت پسند تھا لیکن جیل میں ہونے کے باوجود وہ شدت پسند تنظیم کی کارروائیوں کی نگرانی کررہا تھا تاہم انہوں نے یہ تفصیل نہیں دی کہ کوٹ بلوال کی انتہائی سیکیورٹی والی جیل میں وہ کیسے کام کررہا تھا۔
یہ پہلا موقعہ نہیں ہے جب ایک پاکستانی قیدی کو شدت پسند ہونے کے الزام میں جیل میں بند ہو، سرحد پر لیجاکر ہلاک کیا گیا ہو۔ اس سے قبل بھی ایک ایسے ہی واقعہ میں ایک قیدی کو ہلاک کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان قیدیوں کو سرحد پر چھپائے گئے اسلحہ کی نشاندہی کیلئے لیجانے کے دوران تصادم ہوا ہے جس میں انکی ہلاکت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:
Six People found Dead in Jammu جموں میں چھ افراد کی بوسیدہ لاشیں برآمد