جموں: سالانہ امرناتھ یاترا روایتی جوش وخروش سے جاری ہے۔ منگل کی صبح بھگوتی نگر بیس کیمپ سے قریب پانچ ہزار یاتریوں پر مشتمل بیسواں قافلہ گُپھا کے دورشن کے لیے پہلگام اور بالتل بیس کیمپوں کی طرف روانہ ہوگیا۔ یاتریوں کے اس بیسویں قافلے کے ساتھ ہی اس بیس کیمپ سے اب تک گُپھا کی طرف روانہ ہونے والے یاتریوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی۔20th batch Amarnath Yatra
سرکاری ذرائع کے مطابق 29 جون سے اب تک بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 1 لاکھ 15 ہزار 6 سو56 یاتری پہلگام اور بالتل بیس کیمپوں کی طرف روانہ ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ منگل کی صبح اس کیمپ سے 4 ہزار8 سو98 یاتری 159 گاڑیوں میں سخت سکیورٹی بندوبست کے بیچ پہلگام اور بالتل بیس کیمپوں کی طرف روانہ ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان یاتریوں میں سے 1 ہزار 8 سو36 یاتری 62 گاڑیوں میں بالتل کی طرف روانہ ہوگئے جبکہ 3 ہزار 62 یاتری97 گاڑیوں میں پہلگام کی طرف روانہ ہوگئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک قریب دو لاکھ یاتریوں نے گُپھا کا درشن کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق30 جون سے شروع ہونے والی اس یاترا کے دوران اب تک مرنے والوں کی کُل تعداد 49 ہوگئی ہے ان میں 8 جولائی کو بالتل کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے کے نتیجے میں جان بحق ہونے والے15 یاتری بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ سطح سمندر سے 3888 میٹرز کی بلندی پر واقع ایک پہاڑی غار میں گرما کے دوران بننے والی ایک برفانی شبیہ کو شیولنگ کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے جس کی ہندو عقیدت مند پوجا کرتے ہیں۔ امرناتھ یاتریوں کے لیے اس سال آن لائن ہیلی کاپٹر بکنگ سروس بھی شروع کی گئی ہے۔ 43 دنوں تک جاری رہنے والی یاتری 11 اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی۔