آج خواتین سڑکوں پر اتر کر اس قانون کی مخالفت کرتی ہوئی نظر آئیں۔ یہاں دارالحکومت جے پور میں واقع البرٹ ہال پر ایک احتجاجی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام کے مہمان خصوصی جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ رہے۔
اس پروگرام میں موجود دارالحکومت جے پور ہی نہیں بلکہ مختلف جگہوں سے بھی خواتین شامل ہوئیں اور اس قانون کی مذمت کی۔ اس احتجاجی مظاہرے میں شامل خواتین اپنے ساتھ مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لکھی ہوئی تختیاں بھی لے کر پہنچیں۔ یہاں اپیل کی گئی کہ حکومت اس قانون کو جلد سے جلد واپس لے۔
اس پرامن احتجاج میں پولیس اور خواتین پولیس بھی تعینات تھیں۔ اس کے اجلاس کے بعد ایک ریلی بھی نکالی گئی جس میں کثیر تعداد میں خواتین شامل ہوئیں۔
جامیہ اور علیگڑھ سے احتجاج میں شامل ہوئے طلبا نے کہا کہ ہم نے ہماری یونیورسٹی سے اس نئے قانون کے خلاف آواز بلند کی تو ہماری اس مہم کو دبانے کی پوری کوشش کی گئی۔ ہم پر پولیس کی جانب سے حملہ کیا گیا لیکن آج تک ہم لوگ کمزور نہیں ہوئے۔ اس لیے ہم یہاں موجود آپ تمام لوگوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ جب جب ظلم بڑھے گا ہم جیسے لوگ سڑکوں پر آتے رہیں گے اور ایسے قانون کی مخالفت کرتے رہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی سے بھی ڈرنے والے نہیں ہیں۔