ETV Bharat / city

جے پور کی خواتین این آر سی کے خلاف سڑکوں پر - جامیہ ملیہ اسلامیہ اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت ریاست راجستھان میں بھی تیز ہو چکی ہے۔ یہاں اس نئے قانون کی مخالفت میں اب مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی سڑکوں پر اتر چکی ہیں۔

جے پور کی خواتین این آر سی کے خلاف سڑکوں پر
جے پور کی خواتین این آر سی کے خلاف سڑکوں پر
author img

By

Published : Jan 18, 2020, 5:14 PM IST

آج خواتین سڑکوں پر اتر کر اس قانون کی مخالفت کرتی ہوئی نظر آئیں۔ یہاں دارالحکومت جے پور میں واقع البرٹ ہال پر ایک احتجاجی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام کے مہمان خصوصی جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ رہے۔

جے پور کی خواتین این آر سی کے خلاف سڑکوں پر

اس پروگرام میں موجود دارالحکومت جے پور ہی نہیں بلکہ مختلف جگہوں سے بھی خواتین شامل ہوئیں اور اس قانون کی مذمت کی۔ اس احتجاجی مظاہرے میں شامل خواتین اپنے ساتھ مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لکھی ہوئی تختیاں بھی لے کر پہنچیں۔ یہاں اپیل کی گئی کہ حکومت اس قانون کو جلد سے جلد واپس لے۔

اس پرامن احتجاج میں پولیس اور خواتین پولیس بھی تعینات تھیں۔ اس کے اجلاس کے بعد ایک ریلی بھی نکالی گئی جس میں کثیر تعداد میں خواتین شامل ہوئیں۔

جامیہ اور علیگڑھ سے احتجاج میں شامل ہوئے طلبا نے کہا کہ ہم نے ہماری یونیورسٹی سے اس نئے قانون کے خلاف آواز بلند کی تو ہماری اس مہم کو دبانے کی پوری کوشش کی گئی۔ ہم پر پولیس کی جانب سے حملہ کیا گیا لیکن آج تک ہم لوگ کمزور نہیں ہوئے۔ اس لیے ہم یہاں موجود آپ تمام لوگوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ جب جب ظلم بڑھے گا ہم جیسے لوگ سڑکوں پر آتے رہیں گے اور ایسے قانون کی مخالفت کرتے رہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی سے بھی ڈرنے والے نہیں ہیں۔

آج خواتین سڑکوں پر اتر کر اس قانون کی مخالفت کرتی ہوئی نظر آئیں۔ یہاں دارالحکومت جے پور میں واقع البرٹ ہال پر ایک احتجاجی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام کے مہمان خصوصی جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ رہے۔

جے پور کی خواتین این آر سی کے خلاف سڑکوں پر

اس پروگرام میں موجود دارالحکومت جے پور ہی نہیں بلکہ مختلف جگہوں سے بھی خواتین شامل ہوئیں اور اس قانون کی مذمت کی۔ اس احتجاجی مظاہرے میں شامل خواتین اپنے ساتھ مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لکھی ہوئی تختیاں بھی لے کر پہنچیں۔ یہاں اپیل کی گئی کہ حکومت اس قانون کو جلد سے جلد واپس لے۔

اس پرامن احتجاج میں پولیس اور خواتین پولیس بھی تعینات تھیں۔ اس کے اجلاس کے بعد ایک ریلی بھی نکالی گئی جس میں کثیر تعداد میں خواتین شامل ہوئیں۔

جامیہ اور علیگڑھ سے احتجاج میں شامل ہوئے طلبا نے کہا کہ ہم نے ہماری یونیورسٹی سے اس نئے قانون کے خلاف آواز بلند کی تو ہماری اس مہم کو دبانے کی پوری کوشش کی گئی۔ ہم پر پولیس کی جانب سے حملہ کیا گیا لیکن آج تک ہم لوگ کمزور نہیں ہوئے۔ اس لیے ہم یہاں موجود آپ تمام لوگوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ جب جب ظلم بڑھے گا ہم جیسے لوگ سڑکوں پر آتے رہیں گے اور ایسے قانون کی مخالفت کرتے رہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی سے بھی ڈرنے والے نہیں ہیں۔

Intro:شہریت ترمیمی قانون, آ نارسی اور این پی آر کی مخالفت


Body:جےپور. مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے نئے قانون شہریت ترمیمی قانون, آ نارسی اور این پی آر کی مخالفت اب ریاست راجستھان میں تیز ہوچکی ہے.. یہاں اس نئے قانون کی مخالفت میں اب مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی سڑکوں پر اتر چکی ہے... اس بات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں آج خواتین سڑکوں پر اتر اور اس قانون کی مخالفت کرتی ہوئی نظر آئی.. یہاں دارالحکومت جے پور میں واقع البرٹ حال پر ایک احتجاجی اجلاس کا اہتمام کیا گیا... اس پروگرام کے مہمان خصوصی جامعہ میلیاں اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ رہی.. یہ پورا پروگرام نام مختلف تنظیموں کے بنت علی منعقد ہوا تھا اس پروگرام میں کثیر تعداد میں دارالحکومت پوری نہیں بلکہ آس پاس کے علاقوں کی خواتین کثیر تعداد میں کونسی اور اس نے قانون کی سخت مذمت کرتی ہوئی نظر آئی.. یہاں سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ کی مرکزی حکومت میں نئے قانون اپنے فائدےکےلئے لا رہی ہے.. اس احتجاجی مظاہرے میں شامل ہونے کے لیے خواتین اپنے ساتھ میں مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لکھی ہوئی تختیاں لے کر پہنچی... یہاں سے یہ درخواست کی گئی کہ اس نئے قانون کو دوبارہ سے واپس لیا جائے... وہی کسی طرح سے کوئی ماحول خراب نہیں ہو اس کے لیے کثیر تعداد میں پولیس کے جوانوں کیساتھ خواتین پولیس بھی یہاں پر مستحد نظر آئی.. وہی اجلاس کے آخر میں ایک ریلی بھی نکالی گئی اس ریلی میں اس اجلاس میں شامل ہونے والی تمام خواتین شامل ہوئی اور آخر میں یہی مطالبہ کیا گئے کہ اس نے کالے قانون کو دوبارہ سے واپس لیا جائے...


Conclusion:حالات بیاء کیے

کس احتجاجی مظاہرے میں شامل ہونے کے لیے آئے ہوئے مہمانوں نے کہا کی ہم نے ہماری یونیورسٹی سے اس نئے قانون کے خلاف آواز بلند کی تو ہماری اس مہم کو دبا دیا گیا ہم پر پولیس کی جانب سے حملہ کیا گیا لیکن آج تک ہم لوگوں کو انصاف نہیں مل پایا ہے.. اس لئے ہم یہاں سے ان تمام لوگوں سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ جب جب ظلم بڑھے گا ہم جس سے لوگ سڑکوں پر اتریں گے اور اس کا سخت مخالفت بھی کریں گے.. مہمانوں کا کہنا تھا کہ ہم کسی سے بھی ڈرنے اور پیچھے اپنے والے نہیں ہے...

بائٹ- یاسمین فاروقی, ممبر, مسلم پرسنل لا بورڈ

محمد رضاءاللہ

جےپور

8852874057

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.