جے پور: ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں واقع راجستھان اسمبلی میں آج آدرش نگر اسیمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی رفیق خان نے سرکاری اسکولوں میں اردو سبجیکٹ سے متعلق ایک سوال وزیر تعلیم بی ڈی کلا سے پوچھا تھا۔ جس کا جواب بی ڈی کللا نے دیا۔ وزیر تعلیم کی جانب سے دئے گئے جواب کے بعد اب راجستھان کے سرکاری اسکولوں میں پڑھانے والے اردو اساتذہ میں ناراضگی نظر آرہی ہے Urdu teachers in Rajasthan angry over education minister's statement۔
پورے معاملے کو لے کر راجستھان اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی کا کہنا ہے کے راجستھان حکومت میں وزیر تعلیم بی ڈی کلا نے سرکاری اسکولوں میں پڑھائی جارہی اردو کو لے کر جو جواب دیا ہے وہ سراسر غلط جواب ہے۔ انہوں نے جھوٹ کا جواب دیتے ہوئے اقلیتی طبقے کو ناراض کیا ہے۔ راجستھان میں تیسری زبان کے طور پر پہلے سے پانچویں درجے تک اردو کی پڑھائی ہی نہی ہو رہی ہے اردو میڈیم اسکول میں اردو کی کتابیں ہی نہی پہنچ رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
حالات بد سے بدتر نظر آرہے ہیں لیکن ہم لوگوں کی کوئی سننے والا نظر نہی آرہا ہے، انہوں نے کہا کہ جب جواب وزیر تعلیم کی جانب سے دیا گیا تو رکن اسمبلی رفیق خان کو بحث کرنی چاہیے تھی لیکن انہوں نے کسی طرح کی کوئی بحث نہی کی، اس لئے اب رفیق خان کو جواب دینا چاہئے کہ راجستھان کی کانگریس حکومت اردو کو برباد کرنے کا کام کیوں کر رہی ہے۔