نئے تین زرعی قوانین کو واپس کرانے کے لیے ریاست راجستھان اور ہریانہ کے شہاجہاں پور سرحد پر کسان تنظیموں، سیاستدانوں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے کسان زرعی قوانین کی مخالفت میں شاہراہ کو جام کیا ہوا ہے۔
جب ای ٹی وی بھارت شاہجہاں پور سرحد پر پہنچا تو سامنے آیا کہ دو کلومیٹر سے زائد علاقے میں گاڑیاں ہی گاڑیاں نظر آرہی تھیں اور مختلف تنظیموں کے ذمہ داران اور مظاہرین اپنے کیمپ میں آرام کررہے تھے۔
ٹھنڈی کی وجہ سے چند لوگ شاہراہ پر آگ کی لو کے پاس بیٹھ کر گرمی لے رہے تھے۔ یہا پر احتجاجی مظاہرہ کر رہے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم لوگ یہا سے تب تک نہیں جائیں گے جب تک مرکزی حکومت کی جانب سے زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا۔
وہیں ان مظاہرین میں ایک خاتون ایسی بھی تھیں بولٹ چلا کر گنگا نگر سے شاہجہاں پور سرحد پہنچیں تھیں، اس خاتون نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ وہ یہاں پر 13 دسمبر کو پہنچے تھے اسی روز ان لوگوں کی جانب سے یہ طے کیا گیا تھا وہ تمام اپنی اپنی بائک کے ذریعے سرحد پر پہنچیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایک کسان خاندان سے تعلق رکھتی ہو اور جو قانون لایا گیا ہے وہ کالا قانون ہے اس لیے اس قانون کو واپس لینا چاہیے ورنہ وہ لوگ یہاں سے نہیں ہیں۔