مرکز کے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں کی ریل روکو تحریک نے اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں واقعہ کے سلسلے میں آج راجستھان میں اپنا اثر دکھایا اور سری گنگانگر، الور، اجمیر سمیت کچھ مقامات پر کسانوں کے مظاہرے کی وجہ سے ریل ٹریفک متاثر ہوئی۔
موصولہ اطلاع کے مطابق سری گنگانگر-تروچیراپلی ٹرین کو پٹریوں پر بیٹھے سری گنگانگر میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے روکنا پڑا۔ اسی طرح ضلع الور کے رام گڑھ علاقے میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے متھرا-الور مسافر ٹرین متاثر ہوئی۔ احتجاج کے باعث اجمیر ضلع میں ریل ٹریفک بھی متاثر ہوئی۔ اسی طرح باران میں بھی کسانوں کے ریل پٹریوں پر احتجاج کرنے کی وجہ سے کچھ ٹرینوں کی ٹریفک متاثر ہوئی۔
ریاستی دارالحکومت جے پور میں کسانوں کا احتجاج پھیکا رہا اور وہ جے پور میں کہیں بھی ریل ٹریفک میں خلل نہیں ڈال سکے۔ تاہم انہوں نے جے پور ریلوے اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا۔ اس دوران جے پور ریلوے اسٹیشن سمیت تمام ریلوے اسٹیشنوں پر اضافی پولیس فورس بھی تعینات کی گئی تاکہ سیکورٹی اور امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔ اس دوران ریاست میں کہیں سے بھی کوئی ناخوشگوار خبر نہیں ملی۔
کسانوں کی ریل روکو تحریک کی وجہ سے شمال مغربی ریلوے پر بھیوانی-ریواڑی، سرسہ-ریواڑی، لوہارو-حصار، سورت گڑھ-بھٹنڈا، سرسہ-بھٹنڈا ہنومان گڑھ-بھٹنڈا، روہتک-بھیوانی، ریواڑی-سدولپور، حصار-بھٹنڈا، ہنومان گڑھ-سدولپور جبکہ سری گنگانگر ریواڑی سیکشن کے درمیان 18 ٹرینوں کو منسوخ کرنا پڑا اور 10 ٹرینیں جزوی طور پر منسوخ کر دی گئیں۔
(یو این آئی)