جے پور: شری گنگا نگر میں منشیات کے خاتمے کے مرکز میں علاج کے لیے داخل کیے گئے ایک نوجوان کی موت کے معاملے میں چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے۔ نوجوان کو 6 افراد نے منشیات کے خاتمے کے سنٹر میں ہی بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر قتل کردیا ہے اس کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے'۔
دوسری طرف نجی سنٹر نے اس پورے واقعہ کو چھپاتے ہوئے موت کو معمول بتایا تھا اور پولیس نے بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور محض مقدمہ درج کیا۔ متوفی کے لواحقین نے ایس پی تک فریاد کی لیکن ان کی کہیں بھی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ آخر کار پریشان ہوکر لواحقین نے اپنا درد ڈی جی پی بھوپندر سنگھ یادو سے بیان کیا۔ انہوں نے پولیس ہیڈ کوارٹر پہنچے کر ڈی سی پی بھوپندر سنگھ یادو کو اس واقعہ سے منسلک سی سی ٹی وی فوٹیج دکھائی۔ شری گنگا نگر پولیس جسے عام موت مان کر چل رہی تھی، وہیں سارا واقعہ قتل ہی نکلا۔
اطلاعات کے مطابق 28 جولائی کو شری گنگا نگرکے نجی منشیات کے خاتمے کے مرکز میں نریش جاکھر نامی نوجوان کو داخل کیا گیا تھا، جسے 6 افراد نے بے رحمی سے قتل کردیا۔ پورا واقعہ شری گنگا نگر کے صدر پولیس اسٹیشن کا ہے جہاں پولیس نے معاملے کو سنجیدگی سے نہ لیتے ہوئے موت کو معمول بتاکر اس سے جان چھڑا لی تھی"۔
اسی دوران ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج ڈی جی پی بھوپندر سنگھ یادو نے دیکھی، جس میں یہ واضح طور پر دیکھا گیا ہے کہ پہلے دو نوجوانوں نے کس طرح نریش کے ساتھ مار پیٹ کی۔ اس کے بعد پھر 6 افراد نے مل کر اس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اس پر حملہ کیا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد ڈی جی پی بھوپندر سنگھ یادو نے اس واقعے میں سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے شری گنگا نگر ایس پی راجن دشیانت کی سرزنش کی۔ اس کے ساتھ ہی قتل کا مقدمہ درج کرکے اعلی سطح تفتیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ کیس میں ڈی جی پی کی مداخلت کے بعد شری گنگا نگر کے صدر پولیس اسٹیشن میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔