مدرسہ پیرا ٹیچر کے ارکان دھرنا دے کر ریاست کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت، ڈپٹی وزیراعلیٰ سچن پائلٹ اور اقلیتی وزیر صالح محمد کے خلاف جم کر نعرے بازی بھی کی۔
مدرسہ پیرا ٹیچرس کے ریاستی کانگریس دفتر پہنچنے کی اطلاع ملنے پر دفتر کے باہر پولیس کافی تعداد میں تعینات ملی۔ ان پولیس اہلکاروں نے پیرا ٹیچرس کو دفتر پہنچنے سے پہلے ہی روک لیا اور پولیس نے بیریکیڈ بھی لگا دیے۔ اس پورے معاملے کے بعد پیرا ٹیچرس نے سڑک پر دھرنا شروع کر دیا۔ اس درمیان خواتین پیرا ٹیچرس بھی یہاں پر موجود رہیں۔پیرا ٹیچرس کا مطالبہ ہے کہ ایک ڈیلیگیشن ریاست کے وزیراعلی اشوک گہلوت یا نائب وزیراعلی سے ملاقات کے لیے بھیجا جائے۔ اس درمیان پولیس نے 2 مدرسہ ٹیچرس کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔
مدرسہ پیرا ٹیچر کے ارکان نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کہ جب تک ہمیں مستقل نہیں کیا جاتا ہمارا احتجاج جاری رہیگا۔