جنتا رسوئی کے ذریعے اب تک تقریبا 82000 فوڈ پیکٹ تقسیم ہوچکے ہیں۔ اس باورچی خانے کی شروعات سابق وزیر راج کمار رنواں نے کی ہے۔ جو پچھلے 15 دن سے جاری ہے۔
کرونا کی وبا پر جاری لاک ڈاؤن کے دوران لوگ مختلف طریقوں سے خدمت کے کاموں میں مصروف ہیں۔ اس کڑی میں 'جنتا رسوئی' کو غریب اور بے سہارا لوگوں کی مدد کے لئے رتن گڑھ کے سابق وزیر راجکمار رنواں کے ذریعہ منظم کیا جارہا ہے۔
جنتا رسوئی کی جانب سے قصبے کے مختلف وارڈوں میں ضرورت مندوں کو کھانے کے پیکٹ بھیجنے کا کام پچھلے 15 روز سے جاری ہے۔ اس باورچی خانے کے ذریعہ اب تک 82000 فوڈ پیکٹ تقسیم کیے جاچکے ہیں۔ تنظیم کے بہت سے کارکن جنتا رسوئی میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ایڈوائزری کے تحت شیواجی خدمت سنستھان کی جانب سے سخت محنت کر رہے ہیں۔
سابق وزیر راج کمار رنواں بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ خود اس خدمت میں مصروف ہیں۔
رنوا خود کیمپس میں گھنٹوں اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔ شہر میں ضرورت مندوں کو کھانا فراہم کرنے کے لئے 8 زونز تشکیل دیئے گئے ہیں۔ جو گھر گھر کھانا پہنچانے کا کام کررہے ہیں۔
صبح 6 بجے سے رسوئی کا کام شروع ہوتا ہے۔ جو رات کے قریب نو بجے تک جاری رہتا ہے۔ اس خدمت کے کام میں مصروف تمام افراد اس وبا سے بچاؤ کے لئے جاری کردہ ہدایات پر بھی عمل پیرا ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اب تک قریب ایک لاکھ فوڈ پیکٹ بھیجے جاچکے ہیں۔ چیئرمین اندر کمار ضرورت مندوں کو کھانا پہنچانے کے انتظام اور ترسیل کے نظام کی بھی نگرانی کر رہے ہیں۔ شہر میں جنتا رسوئی سے ہزاروں افراد روزانہ کھانا لے رہے ہیں۔ تنظیم کے سرپرست رنواں نے بتایا کہ یہ خدمات علاقے میں کوئی بھوکا نہ سونے پائے کے جذبے کے تحت دی جارہی ہیں۔
رنواں نے بتایا کہ یہ کام تمام کارکنوں کے تعاون سے اور سماجی کارکنوں اور بھاماشاہوں کے تعاون سے کیا جارہا ہے۔ بلدیہ صدر اندر کمار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر موصولہ اطلاعات کے مطابق ضرورت مند افراد کی ایک فہرست تیار ہے اور یہ کھانا ان کے گھر پہنچایا جاتا ہے۔