جماعت اسلامی ہند کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد اقبال صدیقی کا کہنا ہے کہ' مودی حکومت کا ایک برس ہر طریقے سے افراتفری سے بھرا رہا۔ ہر محاذ پر یہ حکومت ناکام ثابت ہوئی'۔
انہوں نے کہا کہ'مودی حکومت نے اپنے مخالفین کی آواز کو دبانے کا کام کیا، طلبا کے اوپر مخلتف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا گیا۔ بلا ضرورت مذہبی معاملات میں الجھے رہے، تین طلاق پر پر قانون بنایا گیا، شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این آر پی جیسا مدعی اٹھایا گیا جس کی وجہ سے پورے ملک سے انہوں نے خصوصاً مسلمانوں کا اعتماد کھودیا۔ مودی حکومت کی بس مذہبی معاملات میں ہی دلچسپی رہی'۔
راجستھان حج ویلفیرسوسائٹی کے جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے ایک برس مکمل ہوگئے لیکن انہوں اس ایک برس ک دوران مسلمانوں کا نام لے کر خطاب نہیں کیا۔
بھیم آرمی خواتین ونگ کی ریاستی صدر ڈاکٹر نیلوفر خان کا کہنا ہے کہ' ایک برس کے دوران بہت کچھ ہوا لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر مودی حکومت کو چاہیے کہ وہ مزوروں کے لیے راشن کا انتظام کرے، دیگر ریاستون میں پھنسے مزدورون کو اپنے آبائی وطن لے جانے کے لیے اسباب مہیا کرائے۔'