بانڈی پورہ: بانڈی پورہ کے سابق ایم ایل اے با اور بانڈی پورہ حلقہ سے نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد کے امیدوار نظام الدین بٹ نے ہفتے کے روز بانڈی پورہ میں کہا کہ جموں و کشمیر میں پانچ ایم ایل اے کو نامزد کرنے کا اقدام مرکز کی طرف سے وادی میں حکومت بنانے کا ایک دانستہ اقدام ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے بٹ نے کہا کہ اگر اتحاد کو وادی میں اکثریت ملتی ہے تو اسے مرکزی حکومت کے بنائے گئے قوانین کو واضح طور پر مسترد کرنے کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے اور عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے اس پر نظر ثانی کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں کئی ایسے قوانین ہیں جو لفظی طور پر بنائے گئے ہیں۔ اسمبلی کے قیام کے بعد ان یکطرفہ قوانین کے خلاف کئی قراردادیں آئیں گی اور ان کو ہٹائے جانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔'
مزید پڑھیں: اسمبلی انتخابات 2024: جموں وکشمیر اور ہریانہ کے ایگزٹ پول جاری، اعداد و شمار یہاں دیکھیں
انہوں نے مزید کہا کہ 'اس بات کے خدشات ہیں کہ مرکز حکومت بنانے کے لیے آزاد امیدواروں تک پہنچنے کی کوشش کر سکتا ہے لیکن وہ اس اقدام میں کامیاب نہیں ہوں گے۔' بٹ نے کہا کہ این سی کانگریس اتحاد جمون و کشمیر میں اکثریت سے حکومت بنائے گا۔
اس سوال پر جواب دیتے ہوئے کہ کئی لیڈر دہلی کا ان دنوں رخ کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان لیڈروں کو اپنا رپورٹ کارڈ مرکز کو دکھانا ہوگا کہ انہوں نے کیا حاصل کیا اور وادی میں کیا ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:
ووٹوں کی گنتی میں غلطی کی نہیں ہوگی کوئی گنجائش، تمام تیاریوں کو دی گئی حتمی شکل: ضلع الیکشن آفیسر
بھاری تعداد میں پُرامن ووٹ ڈال کر کشمیری عوام نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے: منوج سنہا
ضرورت پڑنے پر حکومت سازی کی خاطر کسی بھی ہم خیال جماعت سے بات کی جاسکتی ہے: طارق قرہ