راجستھان کے باڑمر ضلع میں ایک حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں آٹو چلا کر 10 ہزار روپے کمانے والے شخص کو کروڑوں روپے کے معاملے میں محکمہ انکم ٹیکس نے تقریباً 5 کروڑ روپے ٹیکس ادا کرنے کا نوٹس دیا ہے۔ نوٹس ملنے کے بعد آٹو ڈرائیور پریشان ہے۔ حالانکہ پولیس اسٹیشن میں آٹو ڈرائیور نے معاملے کے متعلق ایک رپورٹ درج کرائی ہے۔
باڑمیر ضلع کے چوہٹن تحصیل کے منوریہ گاؤں کے ایک 32 سالہ نوجوان کو انکم ٹیکس نے 32.63 کروڑ روپے کے لین دین معاملے میں 4.89 کروڑ روپے ٹیکس دینے کا نوٹس بھیجا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ ٹرانزکشن اس کے پین کارڈ کا استعمال کر کے کھولے گئے کئی بزنس اکاؤنٹ سے کی گئی ہے جبکہ آٹو ڈرائیور کا کہنا ہے کہ وہ گاؤں میں آٹو چلا کر دس ہزار روپئے مہینہ کما کر اپنے کنبے کا پیٹ پالتا ہے۔
اس کے مطابق اس کے نام پر نہ کوئی کمپنی ہے اور نہ ہی اس نے کسی سے اتنی رقم لی یا دی ہے۔ یہاں تک کہ اس نے اتنی بڑی رقم کے بارے میں نہ کبھی سنا ہے اور نہ ہی دیکھا ہے لیکن پھر بھی اسے انکم ٹیکس محکمہ نے تقریباً پانچ کروڑ روپے کا نوٹس بھیج دیا ہے۔
پنوریہ گاؤں کے رہائشی گجیدان چارن نے انکم ٹیکس جودھ پور جا کر اپنا بیان درج کرایا ہے اور اس معاملے کی اطلاع پولیس تھانہ بکھاسر کو دی ہے اور دستاویزات کے غلط استعمال پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا ہے۔
معاملے کے متعلق ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس نرپت سنگھ نے بتایا کہ اس سے قبل متاثرہ شخص نے تھانے میں اس معاملے میں ایک رپورٹ دی تھی، جس کی تفتیش کی گئی تھی اور اب ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیق کی جارہی ہے۔ حقائق سامنے آنے پر کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو اپنے اہم دستاویزات پین کارڈ، آدھار کارڈ کسی کو دیتے ہوئے خیال رکھنا چاہئے تاکہ اس کا غلط استعمال نہیں کیا جاسکے۔