ETV Bharat / city

راجستھان: ملازمین کا احتجاج کرنے کا اعلان - حکومت نے مطالبات پر مثبت رویہ پیش

ریاست راجستھان کے 7 لاکھ سے زیادہ ملازمین ایک بار پھر گہلوت حکومت سے ناخوش ہیں اور 24 سے 28 فروری تک دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

eight-lakh-employees-of-the-state-will-protest-against-gehlot-government
تقریباً آٹھ لاکھ ملازمین حکومت سے ناخوش، 24 سے 28 فروری تک دھرنا
author img

By

Published : Feb 21, 2020, 9:11 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 2:51 AM IST

تنخواہوں میں تخفیف بند کرنے سمیت 11 نکاتی مطالبات پر آل راجستھان اسٹیٹ ایمپلائز جوائنٹ فیڈریشن نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے 24 سے 28 فروری تک دارالحکومت جے پور میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے باوجود حکومت ان کے مطالبات بروقت حل نہیں کرتی تو پھر 28 فروری کو پرتشدد تحریک چلانے کا بھی انتباہ دیا ہے۔

تقریباً آٹھ لاکھ ملازمین حکومت سے ناخوش، 24 سے 28 فروری تک دھرنا

اسٹاف فیڈریشن کے ریاستی صدر گیجندر سنگھ راٹھور نے کہا کہ' فیڈریشن نے 17 فروری کو ضلع ہیڈ کوارٹر میں ایک دھرنا دیا اور حکومت کو اپنے 11 نکاتی مطالبے کا میمورنڈم پیش کیا۔ لیکن اس کے باوجود حکومت نے ملازم کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی۔ بجٹ میں 5 فیصد مہنگائی الاؤنس میں اضافہ کرکے ملازمین کو خوش کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ اس سے خوش نہیں ہوں گے۔

آل راجستھان اسٹیٹ ایمپلائز جوائنٹ فیڈریشن نے حکومت کو تنخواہوں میں کٹوتیوں کے خاتمے سمیت 11 نکاتی مطالبات کے بارے میں متعدد بار خبردار کیا ہے۔ لیکن حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑھ رہی ہے۔ ہم فیڈریشن کی جانب سے 24 سے 28 فروری تک دارالحکومت میں دھرنا دیں گے۔ پھر بھی حکومت ان کے مطالبات کا بروقت حل نہیں کرتی تو پھر 28 فروری کو پر تشدد تحریک کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

فیڈریشن نے ریاستی ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں میں کٹوتی کا مطالبہ بھی کیا۔ اگر حکومت نے مطالبات پر مثبت رویہ پیش نہیں کیا تو ریاست کے سات لاکھ سے زیادہ ملازمین سڑکوں پر آجائیں گے اور حکومت کے ساتھ دو دو ہاتھ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملازمین اپنے جائز مطالبات کے بارے میں حکومت سے التجا کر رہے ہیں۔ لیکن وزیر اعلی اشوک گہلوت ملازمین کے مطالبات پورے کرنے پر غور نہیں کررہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ملازمین کے سامنے ایک ہی راستہ بچا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کریں گے۔

تنخواہوں میں تخفیف بند کرنے سمیت 11 نکاتی مطالبات پر آل راجستھان اسٹیٹ ایمپلائز جوائنٹ فیڈریشن نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے 24 سے 28 فروری تک دارالحکومت جے پور میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے باوجود حکومت ان کے مطالبات بروقت حل نہیں کرتی تو پھر 28 فروری کو پرتشدد تحریک چلانے کا بھی انتباہ دیا ہے۔

تقریباً آٹھ لاکھ ملازمین حکومت سے ناخوش، 24 سے 28 فروری تک دھرنا

اسٹاف فیڈریشن کے ریاستی صدر گیجندر سنگھ راٹھور نے کہا کہ' فیڈریشن نے 17 فروری کو ضلع ہیڈ کوارٹر میں ایک دھرنا دیا اور حکومت کو اپنے 11 نکاتی مطالبے کا میمورنڈم پیش کیا۔ لیکن اس کے باوجود حکومت نے ملازم کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی۔ بجٹ میں 5 فیصد مہنگائی الاؤنس میں اضافہ کرکے ملازمین کو خوش کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ اس سے خوش نہیں ہوں گے۔

آل راجستھان اسٹیٹ ایمپلائز جوائنٹ فیڈریشن نے حکومت کو تنخواہوں میں کٹوتیوں کے خاتمے سمیت 11 نکاتی مطالبات کے بارے میں متعدد بار خبردار کیا ہے۔ لیکن حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑھ رہی ہے۔ ہم فیڈریشن کی جانب سے 24 سے 28 فروری تک دارالحکومت میں دھرنا دیں گے۔ پھر بھی حکومت ان کے مطالبات کا بروقت حل نہیں کرتی تو پھر 28 فروری کو پر تشدد تحریک کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

فیڈریشن نے ریاستی ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں میں کٹوتی کا مطالبہ بھی کیا۔ اگر حکومت نے مطالبات پر مثبت رویہ پیش نہیں کیا تو ریاست کے سات لاکھ سے زیادہ ملازمین سڑکوں پر آجائیں گے اور حکومت کے ساتھ دو دو ہاتھ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملازمین اپنے جائز مطالبات کے بارے میں حکومت سے التجا کر رہے ہیں۔ لیکن وزیر اعلی اشوک گہلوت ملازمین کے مطالبات پورے کرنے پر غور نہیں کررہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ملازمین کے سامنے ایک ہی راستہ بچا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کریں گے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 2:51 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.