راجستھان کی کانگریس حکومت کی جانب سے سال 2021 کے بجٹ کے دوران یہ اعلان کیا گیا تھا کہ راجستھان میں 1000سرکاری اردو اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔ تاہم حال ہی میں ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست بھر میں اردو اساتذہ کی تقرری کے لئے صرف 309 ویکینسی (جگہیں، مخلوعہ جائیدادیں) نکالی گئی ہیں۔
اس معاملہ پر راجستھان کی مسلم تنظیموں کے ساتھ ساتھ اراکین اسمبلی کی جانب سے بھی ریاست کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کو خط لکھا گیا ہے۔ اس خط میں ان سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ سال 2021 کے بجٹ کے دوران ریاستی حکومت کی جانب سے اردو اساتذہ کی تقرری کو لے کر جو وعدے کئے گئے تھے Appeal to Rajasthan Government to pay attention to the issue of appointment of Urdu teachers حکومت اپنے ان کئے ہوئے وعدوں کی تکمیل کرے۔
راجستھان میں اردو زبان کے فروغ کو لے کر متحرک رہنے والے شمشیر بھالو خان کا کہنا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے راجستھان اسمبلی کے چیمبر پر کہا تھا کہ اردو کے 1000 اساتذہ کی تقرری کی جائے گی، لیکن محکمۂ تعلیم کی جانب سے ان کے اعلان کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سے مطالبہ کیا ہے کہ 31000 ویکینسی جو نکالی گئی ہے اس میں سے ایک ہزار ویکینسی کو اردو اساتذہ کے لئے مختص کیا جائے۔
واضح رہے کہ اس معاملے کو لے کر رکن اسمبلی واجب علی، امین کاغذی، رفیق خان، راجیند راٹھوٹ سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو خط لکھ کر اس معاملہ کے جانب توجہ مبذول کرنے کی اپیل کی ہے۔