تحفظ ناموس رسالت بورڈ کی زیر سرپرستی رضا اکیڈمی ملک بھر کے مسلم رہنماؤں اور سیاسی لیڈران کو ساتھ لے کر ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے سرگرم ہے۔
خصوصی طور پر ملک میں بڑھتے ہندو مسلم نفرت کے خاتمے کے لیے ملک بھر کی ریاستوں کے وزیراعلی سے خصوصی ملاقات کرکے ایک نیا قانون 'نفرت انگیز زبان پر پابندی ایکٹ-2021' بنانے کا مطالبہ کریں گے۔
اسی سلسلے میں مہاراشٹر حکومت کے بعد راجستھان کے اقلیتی امور وزیر صالح محمد رضا اکیڈمی نمائندے وزیراعلی سےملاقات کریں گے۔
رضا اکیڈمی کے نیشنل سیکرٹری سعید نوری کے مطابق دورہ ہذا میں کچھ بد زبان لوگ مذہبی رہنماؤں بزرگوں اور پیغمبروں کی شان میں گستاخی کرکے ملک کی فضاؤں میں زہر گھول رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے شہروں اور دیہاتوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا ہورہی ہے۔
اس لیے ضروری ہے کہ ملک کے آئین کے مطابق ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے جو ملک میں مذہبی رہنماؤں اور قرآن مجید کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
رضا اکیڈمی کے سیکریٹری سعید نوری نے گستاخ اسلام محسن رضا کی گرفتاری نہیں ہونے پر بہت افسوس ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے محسن رضا کو جلد گرفتاری کرنے اور سخت سزا دلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعید نوری نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں بتایا کہ ملک بھر میں رضا اکیڈمی کی مہم کے مطابق مسلم ایم پی ایم ایل اے اور سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کو ساتھ لے کر علماء و مشائخ دانشور تمام لوگ مل کر آئندہ ساتھ کام کریں گے۔ یہی وجہ ہے کی تحفظ ناموس رسالت بورڈ خانقاہی لوگوں سے رابطہ کر رہے ہیں, اب تک لاکھوں لوگ اس مہم کے ساتھ جڑ چکے ہیں۔