ریاست راجستھان کے ضلع چورو کی تحصیل سادلپور کے ایک گاؤں میں ایک 19 برس کی بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا معاملہ پیش آیا ہے۔
جہاں پولیس نے متاثرہ شخص کی اطلاع پر سادلپور تھانے میں سات نامزد افراد سمیت نو لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ نے سادلپور پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کرانے کے بعد بتایا کہ ملزمان نے مختلف مقامات پر کئی بار اجتماعی ریپ کیا۔
متاثرہ نے مزید کہا کہ ملزمین نے فحش ویڈیو کلپز اور تصاویر کھینچ کر اور شراب یا کولڈ ڈرنکز میں نشیلی اشیا ملاکر بلیک میل کرنے کی دھمکی دی، اور الگ الگ پر مقامات پر کئی بار اجتماعی ریپ کیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق تحصیل سادلپور کے ایک گاؤں کی متاثرہ خاتون نے اپنے ایک مقدمے میں بتایا کہ 24 ستمبر کو وہ ایس ایس سی کا فارم پُر کرنے راجگڑھ آئی تھی، اسی وقت متاثرہ کی ملاقات ملزم وکرم پونیا سے ہوئی، جو پانچ برس قبل کوٹہ میں کھیلوں کے ایک مقابلے میں ان دونوں کے درمیان جان پہچان ہوئی تھی۔
لڑکی کے فارم کے متعلق ملزم وکرم نے کہا کہ وہ لڑکی کا فارم پُر کردےگا، جس کے بعد ملزم نے لڑکی کو کار میں بیٹھا کر اپنے تین دیگر ساتھیوں کے ساتھ ایک کمرے میں لے گیا جہاں اس نے دیگر تین لڑکوں کے ساتھ مشترکہ طور پر جنسی زیادتی کی۔
متاثرہ نے کہا کہ ملزم نے فوٹو گرافی کی اور دھمکی دی کہ وہ اس بات کو کسی کو نہ بتائے، ورنہ وہ گھر والوں کو جان سے مار دے گا۔
ملزم نے نشہ آور چیز پلائی اور بے ہوش کردیا، اس کے بعد جب لڑکی کو رات کو ہوش آیا تو وہ جے پور کے ایک ہوٹل میں تھی، اور اس کے پاس پانچ لڑکے تھے، جہوں نے اجتماعی ریپ کیا۔
واضح رہے کہ پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کرکے نو افراد کے خلاف تفتیش شروع کردی ہے۔