جئے پور بم دھماکہ کیس کی خصوصی عدالت میں برسوں طویل بحث و مباحثے کے بعد گذشتہ برس 20 دسمبر کو عدالت نے چار ملزمین محمد سیف، سیف الرحمن، سلمان اور سرور اعظمی کو پھانسی کی سزا سنائی جبکہ ملزم شہباز حسین کو بری کردیا۔
خصوصی عدالت کی جانب سے سنائے گئے سزا کو ملزمان کی جانب ست ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا، جو ابھی تک زیر التوا ہے، ریاستی حکومت نے بھی سزا کی تصدیق کے لیے ہائی کورٹ میں ڈیتھ ریفرنس پیش کر رکھا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ جب کسی بھی کیس میں سیشن عدالت کے ذریعہ سزائے موت دی جاتی ہے، تو ریاستی حکومت اس سزا کی تصدیق کے لئے ہائی کورٹ میں ڈیتھ ریفرنس پیش کرتی ہے، نچلی عدالت کے ذریعہ ہائیکورٹ کے فیصلے پر مہر لگانے کے بعد ہی پھانسی کی کو درست مانا جاتا ہے
غور طلب ہے کہ خصوصی عدالت محمد سیف، سیف الرحمن، سلمان اور سرور اعظمی کو مجرم قرار دیتے ہوئے اسے پھانسی کی سزا سنائی۔
ان چاروں ملزمان کے علاوہ ملزم ساجد بڑا، محمد خالد اور شاداب مفرور ہیں، جبکہ اس کیس کا ماسٹر مائنڈ کہا جانے والا محمد عاطف اور چھوٹا ساجد بٹلا ہاؤس انکاونٹر میں ہلاک کر دیے گئے، اورعریض عرف جنید، اسداللہ اختر عرف حڈڈیی اور احمد صدی عرف یاسین بھٹکل جیل میں بند ہیں۔