در اصل گذشتہ روز تیز بارش کے دوران جے پور کے آمیر قلعے (Lightning strikes at Amer Fort) کے مینار پر سیلفی لے رہے افراد آسمانی بجلی کے زد میں آگئے جس کے نتیجے میں تقریباً 11 افراد ہلاک ہوئے گئے جبکہ 30 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق متعدد افراد نے بجلی سے بچنے کے لیے قلعے سے چھلانگ لگادی تھی۔
وزیر اعظم آفس نے ٹویٹ کرکے بتایا ہے کہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ اور زخمیوں کو50000 روپے وزیر اعظم ریلیف فنڈ سے دیے جائیں گے۔'
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ایس ٹی آر ایف کے جوان نے کہا کہ' رات سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، انہیں اس سلسلے میں رات 9 بجے اطلاع ملی کہ آمیر علاقے میں حادثہ پیش آیا ہے، آپ لوگ وہاں فوراً پہنچیں، تبھی ہماری ٹیم وہاں پہنچی اور ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔'
ایس ٹی آر ایف کے علاوہ سول ڈیفنس کی ٹیم بھی ریسکیو آپریشن چلارہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'جب وہ اوپر پہنچے تو کچھ لوگوں کو زخمی حالت میں پایا جبکہ کچھ لوگوں کی لاش زمین پر گری ہوئی ملی۔ ہم لوگوں نے سبھی کو سنبھالا اور سیڑھیوں کے ذریعہ نیچے لے آئے۔'
جوانوں کا کہنا کہ رات کے اندھیرے میں لائیٹ کے استعمال سے ریسکیو آپریشن کیا، جبکہ دوبارہ صبح سے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔'
- مزید پڑھیں: Lightning Strike: جے پور میں آسمانی بجلی سے 11 افراد ہلاک، سرچ آپریشن آج بھی جاری
- Lightning Havoc: یوپی، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں آسمانی بجلی کا قہر، 60 سے زائد افراد ہلاک
انہوں نے بتایا کہ واچ ٹاور پر کی سیڑھیاں اتنی چھوٹی ہیں کہ ریہاں سے زخمیون کو نیچے اتار کر ہسپتال پہنچانا بہت مشکل کام تھا۔ ہم نے بڑی کوششوں کے بعد زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔
واضح رہے کہ جس طرح سے سرچ آپریشن چلایا جا رہا ہے، اس کی راجستھان حکومت اور حکومتی نمائندے کافی تعریف کر رہے ہیں۔'