ETV Bharat / city

مدھیہ پردیش: جھابوا اسمبلی حلقے پر کانگریس کا قبضہ - ضمنی انتخابات جھابوا

ریاست مہاراشٹرا اور ہریانہ اسمبلی انتخابات سمیت ملک بھر میں 51 ضمنی نشستوں پر بھی رائے شماری ہوئی جس دو لوک سبھا کی نشستیں بھی شامل ہیں جن کی گزشتہ روز نتائج سامنے آئی ہیں مدھیہ پر دیش کے ضلع چھابوا میں کانگریس کے سینیئر رہنما کانتی لال نے جیت درج کی ہے۔

کانتی لال بھوریاں نو منتخب رکن اسمبلی کانگریس ، جھابوا، مدھیہ پردیش
author img

By

Published : Oct 25, 2019, 2:45 AM IST

ریاست کے جھابوا ضلع کے ضمنی انتخاب کے نتیجے کا اعلان ہوگیا ہے، کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق ممبر پارلیمنٹ کانتی لال بھوریاں اور بی جے پی کے نوجوان رہنما بہانوں بھوریاں کے کے درمیان سیدھا مقابلہ تھا لیکن کانگریس کے امیدوار نے اس حلقے سے بڑی جیت درج کی اور کانتی لال نے بی جے پی کے بھانوں بھوریاں کو 27 ہزار 804 ووٹوں سے شکست دی۔

کانتی لال بھوریاں ووٹوں کی گنتی میں پہلے ہی راؤنڈ سے سبقت بنائے ہوئے تھے، کانتی لال بھوریاں کا کانگریس کے سینئر رہنماؤں میں شمار ہوتا ہے اور اب ان کے ایم ایل اے بننے کے ساتھ ہی کمل نتھ حکومت میں ان کے عہدے کے بارے میں بات چیت شروع ہوگئی ہے۔

کانتی لال بھوریاں نو منتخب رکن اسمبلی کانگریس ، جھابوا، مدھیہ پردیش

کانتی لال بھوریانے نے 70 کے دہائی میں پہلی بار سیاست میں قدم رکھا اور طلباء یونین کے لیڈر کے طور پر کا انتخابات میں حصہ لیا اور جیت درج کی، اس کے بعد سنۂ 1977 میں تاندلہ اسمبلی حلقے سے انتخابات میں حصہ لیا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن سنۂ 1980 میں تاندلہ کی عوام نے انہیں اپنے نمائندے کے طور پر چنا اور کامیاب کر کے انہیں ریاست کی اسمبلی بھیج بھیج دیا۔

اس دوران سابق وزیر اعلی ارجن سنگھ نے انہیں پارلیمانی امور کا سیکرٹری مقرر کیا۔

سنۂ 1998 میں رتلام جھابوا لوک سبھا سیٹ سے بطور رکن پارلیمان منتخب ہو کر وہ لوک سبھا پہنچے انہوں نے سنۂ 1998، 1999، 2004 اور 2009 میں رکن پارلیمان منتخب ہوئے اور منموہن سنگھ حکومت میں انہیں دو بار وزارت کا عہدہ سونپا گیا ٍپارٹی نے انہیں سنۂ 2014 کا لوک سبھا میں اپنا امیدوار بنایا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن بعد میں یہ سیٹ خالی ہوگئی اور انہیں ضمنی انتخاباتامیں جیت حاصل ہوئی۔ لیکن پھر 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں وہ ہار گئے۔


ضلع جھابوا کے اسمبلی حلقے میں کل دو لاکھ 77 ہزار پانچ سو 99 ووٹرز ہیں جن میں مردووٹرز ایک لاکھ 39 ہزار 330 اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار 266 ہے۔

جھابوا کا ضمنی انتخابات انتخاب دونوں ہی پارٹیوں کے لئے اہم تھا وزیراعلی کمل ناتھ نے اس جیت پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کی جھابوا کی عوام نے بھارتی جنتا پارٹی کے جھوٹ اور جملے کو ناکارتے ہوئے کانگریس پر اعتبار کیا ہے یہ دیوالی کا تحفہ ہے جو جو وہاں کی عوام نے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب میں عوام سے گئے تمام وعدے پورے کریں گے اور جھابوا کی ترقی کی نئی عبارت لکھیں گے۔

جیت حاصل کرنے کے بعد نو منتخب رکن اسمبلی کانتی لال بھوریاں نے کہا کی 'میں شکر گزار ہوں کانگریس کے کارکنان کا اور جھابوا کی عوام کا کیونکہ بھارتی جنتا پارٹی بدگمانی پھیلا کر عوام کو فرقوں میں بانٹنا چاہتی تھی ان کے رہنما گوپال بھار گاؤں نے پڑوسی ملک کا حوالہ دے کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی'۔'مگر ووٹرز انکی کی باتوں میں نہیں آئے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو معقول جواب دیا، اور ہم وہاں سے بھی جیتے جہاں سے بھارتی جنتا پارٹی کامیاب ہوتی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ جھابو ا میں گزشتہ 15 برس سے ترقیاتی کام رکے ہوئے جنہیں وہ پورا کریں گے اور یہاں ترقیاتی کاموں کو کر کے دکھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جھابوا میں ہاسپٹلز، روڈ اور طالب علموں کے کام کیے جائیں گے میں اس جیت کا کا سہرا جھابوا کی عوام اور ریاست کے وزیر اعلی کمل ناتھ کے سر باندھنا چاہتا ہوں جنہوں نے جھابوا میں اپنا وقت دیا۔

ریاست کے جھابوا ضلع کے ضمنی انتخاب کے نتیجے کا اعلان ہوگیا ہے، کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق ممبر پارلیمنٹ کانتی لال بھوریاں اور بی جے پی کے نوجوان رہنما بہانوں بھوریاں کے کے درمیان سیدھا مقابلہ تھا لیکن کانگریس کے امیدوار نے اس حلقے سے بڑی جیت درج کی اور کانتی لال نے بی جے پی کے بھانوں بھوریاں کو 27 ہزار 804 ووٹوں سے شکست دی۔

کانتی لال بھوریاں ووٹوں کی گنتی میں پہلے ہی راؤنڈ سے سبقت بنائے ہوئے تھے، کانتی لال بھوریاں کا کانگریس کے سینئر رہنماؤں میں شمار ہوتا ہے اور اب ان کے ایم ایل اے بننے کے ساتھ ہی کمل نتھ حکومت میں ان کے عہدے کے بارے میں بات چیت شروع ہوگئی ہے۔

کانتی لال بھوریاں نو منتخب رکن اسمبلی کانگریس ، جھابوا، مدھیہ پردیش

کانتی لال بھوریانے نے 70 کے دہائی میں پہلی بار سیاست میں قدم رکھا اور طلباء یونین کے لیڈر کے طور پر کا انتخابات میں حصہ لیا اور جیت درج کی، اس کے بعد سنۂ 1977 میں تاندلہ اسمبلی حلقے سے انتخابات میں حصہ لیا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن سنۂ 1980 میں تاندلہ کی عوام نے انہیں اپنے نمائندے کے طور پر چنا اور کامیاب کر کے انہیں ریاست کی اسمبلی بھیج بھیج دیا۔

اس دوران سابق وزیر اعلی ارجن سنگھ نے انہیں پارلیمانی امور کا سیکرٹری مقرر کیا۔

سنۂ 1998 میں رتلام جھابوا لوک سبھا سیٹ سے بطور رکن پارلیمان منتخب ہو کر وہ لوک سبھا پہنچے انہوں نے سنۂ 1998، 1999، 2004 اور 2009 میں رکن پارلیمان منتخب ہوئے اور منموہن سنگھ حکومت میں انہیں دو بار وزارت کا عہدہ سونپا گیا ٍپارٹی نے انہیں سنۂ 2014 کا لوک سبھا میں اپنا امیدوار بنایا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن بعد میں یہ سیٹ خالی ہوگئی اور انہیں ضمنی انتخاباتامیں جیت حاصل ہوئی۔ لیکن پھر 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں وہ ہار گئے۔


ضلع جھابوا کے اسمبلی حلقے میں کل دو لاکھ 77 ہزار پانچ سو 99 ووٹرز ہیں جن میں مردووٹرز ایک لاکھ 39 ہزار 330 اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار 266 ہے۔

جھابوا کا ضمنی انتخابات انتخاب دونوں ہی پارٹیوں کے لئے اہم تھا وزیراعلی کمل ناتھ نے اس جیت پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کی جھابوا کی عوام نے بھارتی جنتا پارٹی کے جھوٹ اور جملے کو ناکارتے ہوئے کانگریس پر اعتبار کیا ہے یہ دیوالی کا تحفہ ہے جو جو وہاں کی عوام نے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب میں عوام سے گئے تمام وعدے پورے کریں گے اور جھابوا کی ترقی کی نئی عبارت لکھیں گے۔

جیت حاصل کرنے کے بعد نو منتخب رکن اسمبلی کانتی لال بھوریاں نے کہا کی 'میں شکر گزار ہوں کانگریس کے کارکنان کا اور جھابوا کی عوام کا کیونکہ بھارتی جنتا پارٹی بدگمانی پھیلا کر عوام کو فرقوں میں بانٹنا چاہتی تھی ان کے رہنما گوپال بھار گاؤں نے پڑوسی ملک کا حوالہ دے کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی'۔'مگر ووٹرز انکی کی باتوں میں نہیں آئے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو معقول جواب دیا، اور ہم وہاں سے بھی جیتے جہاں سے بھارتی جنتا پارٹی کامیاب ہوتی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ جھابو ا میں گزشتہ 15 برس سے ترقیاتی کام رکے ہوئے جنہیں وہ پورا کریں گے اور یہاں ترقیاتی کاموں کو کر کے دکھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جھابوا میں ہاسپٹلز، روڈ اور طالب علموں کے کام کیے جائیں گے میں اس جیت کا کا سہرا جھابوا کی عوام اور ریاست کے وزیر اعلی کمل ناتھ کے سر باندھنا چاہتا ہوں جنہوں نے جھابوا میں اپنا وقت دیا۔

Intro:جھابوا کا ضمنی انتخاب کانگریس نے جیتا


Body: مدھیہ پردیش کے جھابوا ضلع میں ضمنی انتخاب میں کانگریس کے کانتی لال بھوریاں نے بڑی جیت درج کرائی

صوبہ کے جھابوا اضلاع کہ ضمنی انتخاب کے نتیجے کا اعلان ہوگیا جس میں مرکزی مقابلہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ممبر پارلیمنٹ کانتی لال بھریاں اور بی جے پی کے نوجوان بہانوں بھوریاں کے بیچ تھا انتخاب میں کانگریس کے امیدوار نے سب سے بڑی جھابوا اسمبلی سیٹ 27 ہزار 804 ووٹوں سے جیت لی ہے
کانتی لال بھوریاں پہلے راؤنڈ سے ووٹوں کی گنتی میں آگے رہے کانتی لال بھوریاں کانگریس کے سینئر لیڈروں میں شمار ہوتے ہیں اور اب ان کے ایم ایل اے بننے کے ساتھ ہی کمل نتھ حکومت میں ان کی جگہ کے بارے میں بات چیت شروع ہوگئی ہے
کانتیل لال بریانے نے 70 کے دہائی میں جھاواں کالج طلباء یونین کا انتخاب جیتا اس کے بعد 1977 تاندلہ میں اسمبلی الیکشن ہار گئے دوبارہ 1980 میں تاندلہ سے ایم این اے بنے
سابق وزیراعلی ارجون سنگھ نے پارلیمانی سیکرٹری بنایا 1998 تک ک تاندلہ سے ایم سے ایم ایل اے رھے
جب 1998 میں رتلام جابوا لوک سبھا سے الیکشن جیت کر ممبر آف پارلیمنٹ بنے تو انہیں 2 بار منموہن سنگھ کی حکومت میں وزیر بننے کا موقع ملا, 1998, 1999, 20004, 2009, کے پارلیمانی انتخاب جیتے جب 2014 کا لوک سبھا ہار گئے یے تو 2015 میں ضمنی لوک سبھا انتخاب میں جیت جیت حاصل کی اور 2019 کے لوک سبھا انتخاب پھر ہار گئے

جھابوا وہ حلقے میں کل ووٹر 277599, اس میں مرد 139330, اور خواتی 138266, جب کی ڈگر 3, ہیں ہیں اس بار کا وواس بار کا ووٹنگ % 62.. 01تھا
جھابوا کاظمین انتخاب دونوں پارٹیوں کے لئے اہم تھا وزیراعلی مکمل نتھ نے خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کی جھابوا کی عوام نے بھارتی جنتا پارٹی کے جھوٹ اور جملے کو ناکارہ ہیں جب کی کانگریس پر اعتبار کیا ہے یہ دیوالی کا تحفہ ہے جو جو وہاں کے لوگوں نے دیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب میں عوام سے گئے تمام وعدے پورے کریں گے اور چھاواں کی کی ترقی کی نئی عبارت لکھیں گے

کانتیل لال بھوریاں نے کہا کی میں شکر گزار ہوں کانگریس کے کارکنان کا اور جھابوا کی عوام کا کیونکہ بھارتی جنتا پارٹی نے بدگمانی پھیلا کر عوام کو فرقوں میں بانٹنا چاہتی تھی ان کے رہنما گوپال بھار گاؤں نے پڑوسی ملک کا حوالہ دے کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جبکہ یہ انتخاب مقامی مدھو کے ہیں مگر ووٹر انکی کی باتوں میں نہیں آئے یے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو معقول جواب دیا اور ہم وہاں سے بھی جیتے جہاں سے بھارتی جنتا پارٹی جیتی آئی تھی انہوں نے کہا کہ کہ یہاں سے بھاجپا کو بھگاؤں جس طرح سے جھابواکا 15 سال میں ترقی رکی ہے اب میں کام کرکے دکھاؤں گا
جھابوا میں ہاسپٹل روڈ اور طلاب کے کام کیے جائیں گے میں اس جیت کا شری جھابوا کی عوام اور ریاست کے وزیر اعلی علی جنہوں نے جھابوا میں اپنا وقت دیا







Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.