دنیا بھر میں کورونا کی وبا کے دوران جس دوا کو کرونا انفیکشن کے خلاف سب سے موثر بتایا گیا ہے، اس کے استعمال کے باوجود بہت سارے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو کورونا انفیکشن سے محفوظ نہیں کیا جاسکا۔
یہی وجہ ہے کہ اب کورونا کے علاج میں ماہر ڈاکٹرز نے ہائیڈروکسی کلوروکائن کے استعمال کو مسترد کردیا ہے۔ صرف یہی نہیں طبی شعبوں میں اب یہ دوائی دل کے مریضوں کے لئے بھی مہلک قرار دی جارہی ہے۔
غورطلب ہے کہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی امریکہ سمیت بہت سے ممالک نے کورونا کے مریضوں کو ہائیڈروکسی کلوروکائن دی۔
صرف یہی نہیں کروڑوں روپے کی دوائیں بھی ہندوستان سے مختلف ممالک میں برآمد کی گئیں۔ تاہم یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ سنگین مریضوں اور دیگر بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے لئے موزوں نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد ہی یہ دوا تجویز کی گئی ہے۔
اندور کے تین ڈاکٹرز سمیت نو نرسز جنہوں نے یہ دوائی لی ہے وہ کورونا انفیکشن کا شکار ہوگئے ہیں۔ وہیں محکمہ صحت کے مطابق بتایا جارہا ہے کہ یہ دوا تکنیکی کمیٹی کے مشورے پر لی گئی تھی، لہذا یہ واضح نہیں ہے کہ اس دوا کا اثر وائرس کے خاتمے میں ہوگا۔