مدھیہ پردیس کے صنعتی شہر اندور میں کھوڈیل تھانہ علاقے میں ایک ہوٹل کے کمرے سے آئی ٹی انجینیئر ابھیشیک سکسینہ کی بیوی پرتی سکسینہ اور ہم شکل دو بچے آدتیہ اور آننیہ کی لاشیں پائی گئی۔
مرنے والے آئی ٹی انجینئر نے ایک دن قبل ہی ہوٹل میں کمرے بک کروائے تھے بدھ کی رات تک وہ ہوٹل کے ملازموں سے بحث و مباحثہ کرتے ہوئے نظر آئے تھے، مگر جمعرات کے دن کمرے سے باہر نہیں آنے پر ہوٹل مینجمنٹ نے تبط کرنے کی کافی کوشش کی لیکن انجینئر ابھیشیک کے کمروں سے کوئی جواب نہیں آیا تو دروازہ کو ماسٹر چابی سے کھولا گیا تو الگ الگ کمروں میں لاشیں پڑی ہوئی ملی جس کے بعد فورا پولیس کو اطلاع کردی گئی۔
پولیس موقع واردات پر پہنچ کر لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں لاشیں نیلی پڑگئیں ہے فورنسک ٹیم نے تفتیش شروع کر دی ہے۔
سب انسپکٹر راجیش ڈور نے بتایا کہ تفتیش شروع کردی ہے شروعات میں ایسا لگتا ہے کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے ان کے رشتے داروں اور ماں کو اطلاع دے دی گئی ہے فی الحال خودکشی کی اب تک کوئی بھی وجہ معلوم نہیں چل سکی ہے۔