صوبے کا تجارتی دارالحکومت کہے جانے والا شہر اندور جہاں کورونا سے متاثر سب سے زیادہ مریض سامنے آئے ہیں ، وہاں اب دھیرے دھیرے مریضوں میں بھی کافی کمی ہوئی ہے۔ ایسے وقت میں حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری پر تبصرہ کرنے والے نیوز اینکر کے خلاف شہر کے لوگوں میں سخت غم و غصہ نظر آ رہا ہے۔ ان سے عقیدت اور محبت رکھنے والوں نے آج علاقے وار تھانوں، ڈی آئی جی آفس اور کمشنر آفس میں نیوز اینکر امیش دیوگن کے متنازع بیان کے خلاف معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
شہر قاضی ڈاکٹر سید عشرت علی نے کہا کہ آج میڈیا میں ایسے لوگ آگئے ہیں جو نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں جبکہ میڈیا کا کام امن و محبت قائم کرنا تھا۔ یہ ملک کہاں تھا اور آج کہاں پہنچ گیا ہے۔ ہم نے ڈی آئی جی سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد سے جلد کارروائی کی جائے۔ سرور دھرم صبح کے صدر منظور بیگ نے کہا کہ ہم نے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم بھیجا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوفی سنت جن کے چاہنے والے ملک میں نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی ہیں، ان کی شان میں گستاخی کرنے والے متنازعہ بیان کی جانچ کی جائے اور معاملہ درج کیا جائے۔
مفتی مالوہ نورالحق صاحب نے کہا کہ وہ غریب نواز جنہوں نے محبت کا پیغام دیا ہے جن کے آستانے میں کسی بھی مذہب کے لوگ خالی نہیں لوٹائے جاتے۔ ایس ڈی پی آئی کے ضلع سکریٹری ڈاکٹر ممتاز نے کہا کہ نیوز اینکر امیش دیوگن نے خواجہ معین الدین حسن چشتی اجمیری کی شان میں گستاخی کرنے پر ان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ معاملہ درج کیا جائے۔
ڈی آئی جی ہری نارائن چاری مشرا نے کہا کہ شہر کی تنظیمیں اور معزز شخصیات نے نیوز اینکر کے معاملے میں میمورنڈم دیے ہیں اس کی جانچ کی جائے گی۔ میمورنڈم دینے والوں میں تنظیم رضا اکیڈمی، تنظیم نقشبندی، انجمن اسلام المسلمین، وقف خواجہ سلطان محمد چشتی شامل ہیں۔