میٹنگ کے بعد وقف بورڈ کے صدر محمد سلیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' مذکورہ میٹنگ میں وقف بورڈ کی جائیداد کی تحفظ سمیت متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور وقف بورڈ کی آمدنی کو بڑھانے پر زور دیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ' اس میٹنگ میں یہ بات بھی زیر غور آئی کہ کس طرح وقف بورڈ کی جائیداد کا صحیح استعمال ہو، کیوںکہ وقف بورڈ کی زیادہ تر آمدنی ملازمین کی تنخواہ میں چلی جاتی ہے جس کی وجہ سے فلاحی کام نہیں ہوپاتے، اس کے پیش نظر بورڈ عنقریب اپنے ملازمین کی تعداد میں کمی کرے گا، مزید متعدد شعبے کے لیے نئے ملازمین کی تقرری کی جائے گی، اور نشاندہی کے بعد پرانے ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ بھی کیا جائے گا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' عوام نے فلاحی کاموں کے لیے اپنے جائیداد وقف کی ہیں، اس پر خاص دھیان دیا جائے، حکومت کے ساتھ مل کر فلاحی کام کیے جائیں گے'۔