تلنگانہ ریاستی منصوبہ بندی کمیشن کے نائب صدر بی ونود کمار نے الزام لگایا کہ مرکزکی بی جے پی حکومت تلگو ریاستوں کے ساتھ دوہرا سلوک کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مرکز کا تلگو ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش میں اسمبلی نشستوں کو نہیں بڑھانے کے مرکزی مملکتی وزیر کشن ریڈی کے بیان پر برہمی کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ریاست جموں کشمیر میں سات اسمبلی کی نشستوں کو بڑھانے کا اقدام کرتے ہوئے ایک اصول پر چلتی ہے تو دوسری جانب تلگو ریاستوں کو اس معاملے میں نظر انداز کرتے ہوئے تلگوریاستوں کے ساتھ نہ انصافی کررہی ہے۔ جبکہ یہاں نشستوں کو بڑھانے پچھلے چھے برس سے اپیل کی جارہی ہے۔
مرکز کے مملکتی وزیر کشن ریڈی نے جمعرات کے روز کہا کہ ملک بھر میں جب اسمبلی سیٹز کی تعداد کو بڑھانے کا اقدام ہوگا۔ تب دو تلگو ریاستوں میں بھی اسمبلی کی سیٹز کو بڑھایا جائے گا۔ انھوں نے واضح کیا کہ تلنگانہ آندھراپردیش کے لیے خصوصی اقدام نہیں کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں وزارت قانون فیصلہ لے گا۔واضح رہے کہ 2014 میں آندھراپردیش ریاست کو تقسیم کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست کا قیام عمل میں لایا گیا۔اس وقت تلنگانہ میں 119 اسمبلی سیٹز ہیں، جبکہ آندھراپردیش میں 175 اسمبلی سیٹز ہیں۔واضح رہے کہ دو تلگو ریاستوں نے مرکز سے درخواست کی تھی کہ ریاستوں میں اسمبلی کی نشستوں کو بڑھایا جائے۔ تاہم اس عمل کے لئے پارلیمینٹ کو آرٹیکل 170 میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔