سوشل ڈسٹنسنگ کو یقینی بنانے کے لئے آٹو میں ڈرائیور کے علاوہ دو سواروں کو سوار کرنے کی تاکید کی گئی لیکن شہر کے مختلف علاقوں میں اس پر عمل آوری نہیں ہو رہی ہے۔
آٹو ڈرائیورز ایک آٹو میں بدستور پانچ تا چھے مسافروں کو بٹھا رہے ہیں جس سے شخصی فاصلے کا مقصد فوت ہوتا جا رہا ہے۔ آٹو ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ یونین کی جانب سے آٹو کی رقم مقرر ہے ہم فی مسافر 20 روپئے لیتے ہیں متعینہ مقام تک ایک چکر میں ہم ڈھائی سو روپئے کماتے ہیں اس طرح ہم دن میں چار تا پانچ چکر کرتے ہیں جس سے 1000 یا 1250 روپے کما لیتے ہیں۔ اگر ہم صرف دو مسافروں کو سوار کریں تو ایک چکر میں محض 80 روپئے کما سکیں گے اور دن میں صرف 400 روپئے ہی کما سکیں گے جبکہ چھہ تا سات سو روپئے آٹو مالک یا فنانسر کو ادا کرنے پڑتے ہیں۔
آٹو ڈرائیورز نے حکومت سے اس شرط کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد آٹو ڈرائیورز نے کرائے میں اضافہ کر دیا اور مسافروں سے دوگنا کرایہ وصول کر رہے ہیں مسافروں نے زائد کرایہ وصول کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔