ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں ریاستی حکومت تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کے دور اقتدار میں وقف کی جائیداد کے ساتھ غلط برتاؤ کیا جا رہا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ' ان وقف کی جائیداد میں کھمم کی ایل مسجد، عنبر پیٹ کی خانہ مسجد و عاشور خانہ، عاشور خانہ نارائن پیٹ اور حالیہ سیکریٹریٹ کے احاطے کی منہدم شدہ دو مسجد شامل ہیں۔
مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ اب تک ان عبادت گاہوں کو منہدم کرنے والوں کے خلاف حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ موجودہ ریاستی حکومت نے سیکریٹریٹ کی منہدم شدہ دو مساجد کی تعمیر کا یقین تو دلایا ہے، لیکن دیگر مساجد و عاشور خانوں کے متعلق خاموش ہے۔
شہر کی کئی قبرستانوں پر ناجائز قبضے ہیں اور کئی قبرستان مسماری کے بعد فروخت کئے جا چکے ہیں۔ ہائی کورٹ کی ایک خاتون ایڈوکیٹ نے وقف قبرستانوں کے تحفظ کیلئے عدلیہ سے رجوع کیا، جس کے بعد حرکت میں آتے ہوئے بورڈ نے پہلی مرتبہ ڈیڑھ سو سے زائد قابضین کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
مزید پڑھیں:
حیدرآباد: مکہ مسجد میں 50 مصلیوں نے نماز جمعہ ادا کی
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے خاتون ایڈوکیٹ نے کہاکہ' وقف جائداد کے تحفظ کی بات تو سبھی کرتے ہیں، لیکن ان میں کوئی سنجیدگی نہیں۔