تلنگانہ میں منعقد ہونے والے میڈارم جاترا کے موقع پر ایک نوجوان نے اپنے جسم پر گندگی کا رنگ بتاتے ہوئے علاقے کو پلاسٹک فری کرنے کی اپیل کی۔
تلنگانہ کے میلے میں پلاسٹک فری مہم
اس نے اپنے جسم پر نیلے رنگ سے تلگو میں لکھا کہ پلاسٹک کا استعمال نہ کریں اور علاقے کو شفاف رکھیں۔ اور خاص طور پر جاترا میں اسے نہ استعمال کرنے کی اپیل کی۔
اس نے زمین ، پانی اور ماحولیات کی حفاظت کے لئے گندگی کا رنگ بناتے ہوئے اس کے جسم پر 'پلاسٹک سے پاک' مہم چلائی ہے۔ گزشتہ 2 اکتوبر کو وزیراعظم نریندر مودی نے 'سنگل یوز پلاسٹک' کا استعمال بند کرنے کی باشندگانِ ملک سے اپیل کی تھی۔ اس کا مقصد مُلک کو سنگل یوز پلاسٹک سے نجات دلانا تھا۔سمکا سرلما جاترا یا میڈارم جاترا ایک قبائلی تہوار ہے جنوبی ہند کی ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھتی ہے۔ اس میں ایک دیوی کی پوجا کی جاتی ہے۔ اس جاترا کی وجہ سے دنیا کے اعظم ترین اجتماعات میں سے ایک یہاں دیکھنے میں آتا ہے۔ اس جاترا کا آغاز میڈارم سے شروع ہوتا ہے جو تاڈوائی منڈل سے ہوتا ہے جو جے شنکر بھوپل پلی ضلع میں واقع ہے۔ دیوی سے متعلق رسوم کی ادائیگی کویا قبیلے کے پجاری کویا رسم و رواج کے حساب سے ادا کرتے ہیں۔میڈارم ایک بہت ہی دور دراز کے ایتورنگرم جنگل کی محفوظ گاہ میں واقع ہے، جو دنڈاکارنیہ کا ایک حصہ ہے۔ یہ دکن سطح مرتفع کا سب سے بڑا باقی ماندہ جنگلوں کا قطعہ ہے۔اس جاترا کو ایسے وقت منایا جاتا ہے جب قبائل یہ سمجھتے ہیں کہ دیوی ان سے ملاقات کرنے پہنچتی ہے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ کمبھ میلہ کے بعد بھارت میں سب سے زیادہ عقیدت مند یہاں جمع ہوتے ہیں۔