بتایا گیا کہ بھینسہ فرقہ وارانہ تشدد میں ایک مسلم گھر کے دو بھائیوں کو پولیس کسی وجہ کے بغیر گرفتار کیا اور جیل منتقل کر دیا جس کے صدمے سے والدین کا انتقال ہوگیا۔
بھینسہ ٹاؤن کے متوطن محمد کاشف (24) و محمد آصف (21 برس) چند گھنٹوں میں اپنے ماں باپ کے سائے سے محروم ہو گئے، اس کے باوجود پولیس نے ان نوجوانوں کو اپنے والدین کا آخری دیدار کرنے اور تدفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ جس کی بناء پر تدفین کو مؤخر کردیا گیا۔
مرحوم عبدالاحد و اہلیہ کے فرزندان محمد کاشف اور محمد آصف کو پولیس نے اس ماہ اُس وقت گرفتار کیا جب وہ نرمل میں منعقدہ دو روزہ اجتماع سے واپس ہوئے۔ اس دوران بھینسہ میں ہوئے فساد کے الزام میں مذکورہ نوجوانوں کو غیر ضمانتی دفعات کے تحت گرفتار کرتے ہوئے نرمل سب جیل منتقل کردیا تھا۔
نرمل جیل سے بھینسہ کے جونئیر سول کورٹ میں پیشی کے لیے لائے گئے کاشف اور آصف کو دیکھنے کے لیے ان کے والدین بھی وہاں پہنچے ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھ کر والدین کو شدید صدمہ ہوا عبدالاحد کی اسی وقت طبیعت بگڑ گئی اور شدید دل کا دورہ پڑنے سے وہ اچانک انتقال کر گئے ان کی اہلیہ جو اپنی بے قصور اولاد کی گرفتاری کے صدمے میں تھیں اپنے شوہر کے انتقال کی خبر برداشت نہ کر سکیں اور وہ بھی انتقال کر گیئں۔
ان دونو کی وفات کے لیے بھینسہ کی عوام پولیس کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں_ والدین کی تدفین میں شرکت کے لیے دونوں نوجوانوں کی ضمانت کی کوشش جاری ہے۔ تاہم اب تک حکومت اور پولیس کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔