تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے اس احساس کا اظہار کیا ہے کہ جمہوری ممالک کے مقابلہ بھارت کا آئین متحرک ہے اور اس میں کئی مرتبہ ترمیم کی گئی ہے تاکہ عوام کی خواہشات کی تکمیل کی جاسکے۔ انہوں نے یوم آئین کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا کہ آئین میں دیے گئے حقوق اور فرائض کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ ہر کسی کو اپنی ذمہ داریوں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے، ملک و دستورکے لیے خود کو دوبارہ وقف کرنے چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کی خواہشات کی ہنوز تکمیل نہیں ہوئی ہے۔ ہمیں سنجیدگی کے ساتھ اس بات کو قبول کرنا چاہیے اور ان کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے اپنی تمام تر مساعی کو صرف کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس موقع پر بی آر امبیڈکر کو یاد کیا۔ چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس رگھوویندر سنگھ چوہان نے کہاکہ ملک کی تین شاخیں مقننہ، عاملہ اورعدلیہ تینوں ایک جگہ ہوگئے ہیں تاکہ بھارت کے دستور پر بھروسہ کو مزید پختہ کیا جاسکے۔ انہوں نے دستور کے مقاصد کے حصول کے لیے ملک کی تعمیر نو کے لیے دوبارہ وقف ہونے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ عوام کے خوابوں کی تکمیل کے لیے دستور میں دیئے گئے حقوق پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کی تشکیل کے لئے جدوجہد کی گئی اور اب ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم عوامی توقعات پر پورا اترنے کو یقینی بنائیں۔ تلنگانہ کو بھارت کی چمکدار ریاست کے طورپر ابھرنا چاہئے۔