ETV Bharat / city

سالار جنگ میوزیم میں جالیان والا باغ سانحہ کی برسی منائی گئی

جالیان والا باغ سانحہ کے سو برس مکمل ہونے پر سنچر کے روز حیدرآباد ہسٹوریکل سوسائٹی اور سالار جنگ میوزیم کی اشتراک سے ایک لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔

author img

By

Published : Apr 13, 2019, 7:29 PM IST

سالار جنگ میوزیم میں جالیان والا باغ سانحہ کی برسی منائی گئی

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں ہسٹاریکل سوسائٹی کی جانب سے سالار جنگ میوزیم میں ایک لیکچر کا اہتمام۔ یہ پروگرام سالار جنگ میوزیم میں منعقد ہوئی۔
اس موقعے سے غیاث الدین اکبر نے کہا کہ بھارت کی تاریخ اور اس کے ورثے سے نئینسل کو روشناس کرانا ضروری ہے۔

متعلقہ ویڈیو

انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کے لیے جد جہد کرنی چاہیے، اور کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہیے، ضرورت پڑنے پر احتجاج کا راستہ بھی اختیار کرنی چاہیے'۔
خیال رہے کہ سنہ 1919 میں 13 اپریل کو ریاست پنجاب کے امرتسر میں جالیان والا باغ کا سانحہ پیش آیا تھا، جس میں جنرل ڈائر نے نہتے لوگوں پر گولیاں چلوائیں تھیں۔اس سانحہ میں تقریبا ایک ہزار لوگ مارے گئے تھے۔

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں ہسٹاریکل سوسائٹی کی جانب سے سالار جنگ میوزیم میں ایک لیکچر کا اہتمام۔ یہ پروگرام سالار جنگ میوزیم میں منعقد ہوئی۔
اس موقعے سے غیاث الدین اکبر نے کہا کہ بھارت کی تاریخ اور اس کے ورثے سے نئینسل کو روشناس کرانا ضروری ہے۔

متعلقہ ویڈیو

انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کے لیے جد جہد کرنی چاہیے، اور کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہیے، ضرورت پڑنے پر احتجاج کا راستہ بھی اختیار کرنی چاہیے'۔
خیال رہے کہ سنہ 1919 میں 13 اپریل کو ریاست پنجاب کے امرتسر میں جالیان والا باغ کا سانحہ پیش آیا تھا، جس میں جنرل ڈائر نے نہتے لوگوں پر گولیاں چلوائیں تھیں۔اس سانحہ میں تقریبا ایک ہزار لوگ مارے گئے تھے۔

Intro:حیدرآباد - برطانوی ہند کی تاریخ کے بدترین سانحہ جلیان والا باغ کے ایک صدی مکمل ہوگئے. آج ہی کے دن جنرل ریگنالڈ ڈائر نے بسنت تہوار کے موقع پر جمع نہتے لوگوں پر بے دریغ گولیاں چلا کر موت کی نیند سلا دیا تھا.
بسنت کے موقع پر 13 اپریل 1919 کو ہزاروں لوگ تہوار منانے جلیان والا باغ میں جمع تھے جن میں سکھوں کے علاوہ مسلمان اور ہندو بھی شامل تھے.
جلیان والا باغ سانحہ کے سو برس مکمل ہونے پر آج حیدرآباد ہسٹاریکل سوسائٹی، سالار جنگ میوزیم کے زیر اہتمام ایک لیکچر کا اہتمام کیا گیا تھا. جناب محمد غیاث الدین اکبر نے جلیان والا باغ سانحہ پر تفصیلی روشنی ڈالی. انہوں نے بتایا کہ اس وقت جلیان والا باغ چھ سات ایکڑ اراضی پر محیط تھا جس کے صرف دو دروازے تھے.، تہوار منانے جمع لوگوں نے اس موقع پر انگریزوں کے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی اور اظہار خیال کی آزادی کا مطالبہ کیا تھا. انگریزوں کو جب اس اجتماع کے بارے میں پتہ چلا تو جنرل ڈائر نے وہاں پر اپنی مسلح سپاہیوں کو بھیجا. ایک دروازے پر توپ کو کھڑا کر دیا اور دوسرے دروازے پر مسلح سپاہیوں کو کھڑا کر دیا تھا اور انہیں نہتے عوام پر بے دریغ گولیاں چلانے کا حکم دیا تھا.
انہوں نے بتایا کہ جنرل ٹائر جلیان والا باغ سے خبریں حیدرآباد میں اسسٹنٹ ریسیڈنٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکا تھا.
انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اظہار خیال کی آزادی کو دبایا نہ جائے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ کھل کر اظہار خیال کریں اور ضرورت پڑنے پر احتجاج کا راستہ بھی اختیار کریں. با ئٹ محمد غیاض الدین اکبر



Body:
حیدرآباد - برطانوی ہند کی تاریخ کے بدترین سانحہ جلیان والا باغ کے ایک صدی مکمل ہوگئے. آج ہی کے دن جنرل ریگنالڈ ڈائر نے بسنت تہوار کے موقع پر جمع نہتے لوگوں پر بے دریغ گولیاں چلا کر موت کی نیند سلا دیا تھا.
بسنت کے موقع پر 13 اپریل 1919 کو ہزاروں لوگ تہوار منانے جلیان والا باغ میں جمع تھے جن میں سکھوں کے علاوہ مسلمان اور ہندو بھی شامل تھے.
جلیان والا باغ سانحہ کے سو برس مکمل ہونے پر آج حیدرآباد ہسٹاریکل سوسائٹی، سالار جنگ میوزیم کے زیر اہتمام ایک لیکچر کا اہتمام کیا گیا تھا. جناب محمد غیاث الدین اکبر نے جلیان والا باغ سانحہ پر تفصیلی روشنی ڈالی. انہوں نے بتایا کہ اس وقت جلیان والا باغ چھ سات ایکڑ اراضی پر محیط تھا جس کے صرف دو دروازے تھے.، تہوار منانے جمع لوگوں نے اس موقع پر انگریزوں کے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی اور اظہار خیال کی آزادی کا مطالبہ کیا تھا. انگریزوں کو جب اس اجتماع کے بارے میں پتہ چلا تو جنرل ڈائر نے وہاں پر اپنی مسلح سپاہیوں کو بھیجا. ایک دروازے پر توپ کو کھڑا کر دیا اور دوسرے دروازے پر مسلح سپاہیوں کو کھڑا کر دیا تھا اور انہیں نہتے عوام پر بے دریغ گولیاں چلانے کا حکم دیا تھا.
انہوں نے بتایا کہ جنرل ٹائر جلیان والا باغ سے خبریں حیدرآباد میں اسسٹنٹ ریسیڈنٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکا تھا.
انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اظہار خیال کی آزادی کو دبایا نہ جائے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ کھل کر اظہار خیال کریں اور ضرورت پڑنے پر احتجاج کا راستہ بھی اختیار کریں. با ئٹ محمد غیاض الدین اکبر


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.