سعیدآباد جنسی زیادتی معاملے کے ملزم راجو کی خودکشی کی اطلاع کے بعد سنگارینی کالونی کے برہم افراد اس کے مکان کے قریب جمع ہوگئے اور مکان کو نقصان پہنچایا۔ اس دوران انہوں نے راجو کے خاندان کو پُرسہ دینے سے منع کردیا۔
اسی دوران راجو کی ماں نے الزام لگایا کہ پولیس نے اس کے بیٹے کو ہلاک کیا ہے۔ بیٹے کی موت کی اطلاع پر ماں غم سے نڈھال ہوگئی۔ اس نے الزام لگایا کہ پولیس نے راجو کا قتل کرنے کے بعد لاش کو ریلوے ٹریک پر پھینک دیا۔ اس واقعہ کی اطلاع راجو کے ارکان خاندان کو پڑوسیوں سے ملی۔
راجو کی بیوی مونیکا نے کہا کہ اس کے خاندان کا اب کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اس نے التجا کی کہ راجو کی لاش کو افراد خاندان کے حوالے کیا جائے۔ اس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے پولیس پر راجو کے قتل کا شبہ ظاہر کیا اور کہا کہ پولیس نے راجو کا کسی اور مقام پر قتل کرنے کے بعد لاش کو ریلوے ٹریک پر پھینک دیا۔ مونیکا نے کہا کہ راجو کبھی خودکشی نہیں کرسکتا تھا اور وہ غلط نہیں تھا، اس پر کمسن لڑکی کے ساتھ عصمت دری اور قتل کا الزام لگایا گیا تھا۔
مونیکا نے کہا کہ اگر راجو نے کچھ غلط کیا ہے تو اسے قانونی طور پر مجرم ثابت کرتے ہوئے قانون کے دائرہ میں سزا دی جانی چاہئے تھی۔ موینکا نے کہا کہ اس کا شوہر راجو پولیس کی حراست میں تھا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد: جنسی زیادتی کی شکار لڑکی شناخت ظاہر کرنے کے خلاف انتباہ
راجو کی موت کی اطلاع کے ساتھ ہی اس کے گھر کی خواتین آہ وبکاکرنے لگیں۔ اسی دوران متاثرہ کے خاندان نے اس کی خودکشی کے واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ راجو کی اس سے زیادہ بُری موت ہونی چاہئے تھی۔ اس لڑکی کے ایک رشتہ دار نے کہا کہ حکومت سے ہم نے مطالبہ کیا تھاکہ ملزم کو اس کے حوالے کیا جائے تاکہ اس کو سرعام پھانسی کی سزا دی جاسکے۔
یو این آئی