حکومت کے مطابق آر ٹی سی ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 47 کروڑ روپئے اگر ادا کردیے جائیں تب بھی مسائل حل نہیں ہوپائیں گے، جبکہ حکومت کو فوری طور پر2209 کروڑ روپئے کے بقایہ جات اور قرضے جات ابھی ادا کرنے ہیں۔ اس موقع پر حکومت نے سوال کیا کہ کب تک آر ٹی سی کو بچانے کی کوششیں کرتے رہیں؟
حکومت تلنگانہ کو عدالت میں آج یہ کہنا ہیکہ آیا وہ 47 کروڑ روپئے آرٹی سی کو ادا کرے گی یا نہیں۔
اس سلسلہ میں حکومت نے کہا کہ آر ٹی سی کے انضمام کی ضد کرنا بے سود ہے اور جب تک ملازمین اس مطالبہ سے دستبرداری اختیار نہیں کرتے بات چیت نہیں ہوسکتی۔
وہیں حکومت کا یہ بھی موقف ہیکہ جب تک معاملہ عدالت میں زیر دوراں ہے، لیبر قانون کے تحت اس معاملہ میں کوئی پہل نہیں کی جاسکتی۔