ETV Bharat / city

گنیش مورتیوں کی خریداری زور وشور سے جاری

حیدرآباد میں گنیش تہوار کی تیاریاں جاری ہیں دو ستمبر کو تہوار کا آغاز ہوگا۔ عوام مورتیوں کی خریداری میں مصروف ہے، شہر میں سڑکوں پر جابجا رنگین مورتیاں فروخت کے لئے رکھی گئیں ہیں۔

گنیش مورتیوں کی خریداری زور وشور سے جاری
author img

By

Published : Sep 1, 2019, 10:34 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 2:53 AM IST

ان میں پلاسٹر آف پیرس کی تیار کردہ مورتیاں زائد ہیں، اور لوگ اسے کثیر تعداد میں خرید رہے ہیں مگر مذکورہ مورتیاں ماحولیات کے لیے نقصان دہ بتائی جاتی ہیں۔ آبی آلودگی اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے کئی برسوں سے ایک خاص مہم جاری ہے، بھارت میں گزشتہ ایک دہے سے اس تہوار میں پلاسٹر آف پیرس کی مورتیوں کے بجائے مٹی سے بنی مورتیوں کے استعمال کی عوام سے اپیل کی جارہی ہے لیکن اس اپیل کا عوام پر کوئی اثر ہوتا نظر نہیں آتا۔

گنیش مورتیوں کی خریداری زور وشور سے جاری

دوسری جانب مارکٹ میں رنگین مورتیوں کی بھرمار ہے اورعوام مٹی کی مورتی کو خریدنے کے بجائے اسے خریدنے کو ترجیح دے رہی ہے۔انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ آلودگی کو قابو میں کرنے کے دعوے کرتا آرہا ہے ہے مگر مارکٹ میں آلودہ مورتیوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔ اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی کاروائی کی جارہی ہے۔اس سلسلہ میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر لوکیش کمار سے جب اس سلسلے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی اس سال مختلف اداروں اور رضاکارانہ تنظیموں کے اشتراک سے ایک لاکھ مٹی کی مورتیوں کا منصوبہ رکھتی ہے۔

ان میں پلاسٹر آف پیرس کی تیار کردہ مورتیاں زائد ہیں، اور لوگ اسے کثیر تعداد میں خرید رہے ہیں مگر مذکورہ مورتیاں ماحولیات کے لیے نقصان دہ بتائی جاتی ہیں۔ آبی آلودگی اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے کئی برسوں سے ایک خاص مہم جاری ہے، بھارت میں گزشتہ ایک دہے سے اس تہوار میں پلاسٹر آف پیرس کی مورتیوں کے بجائے مٹی سے بنی مورتیوں کے استعمال کی عوام سے اپیل کی جارہی ہے لیکن اس اپیل کا عوام پر کوئی اثر ہوتا نظر نہیں آتا۔

گنیش مورتیوں کی خریداری زور وشور سے جاری

دوسری جانب مارکٹ میں رنگین مورتیوں کی بھرمار ہے اورعوام مٹی کی مورتی کو خریدنے کے بجائے اسے خریدنے کو ترجیح دے رہی ہے۔انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ آلودگی کو قابو میں کرنے کے دعوے کرتا آرہا ہے ہے مگر مارکٹ میں آلودہ مورتیوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔ اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی کاروائی کی جارہی ہے۔اس سلسلہ میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر لوکیش کمار سے جب اس سلسلے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی اس سال مختلف اداروں اور رضاکارانہ تنظیموں کے اشتراک سے ایک لاکھ مٹی کی مورتیوں کا منصوبہ رکھتی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 2:53 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.