گزشتہ سال ہوئی طوفانی بارش کی وجہ سے حیدرآباد کے کئی علاقوں فلک نما، الجبیل کالونی، فاروق نگر و دیگر میں واقع مکانات میں پانی داخل ہوگیا تھا جس کی وجہ سے کروڑہا روپیے کا نقصان ہوا تھا۔
شدید بارش اور پانی کے تیز بہاؤ کے سبب سڑکوں، پل اور دیگر عمارتوں کو کافی نقصان ہوا تھا۔ طوفانی بارش کے سبب فلک نما برج کا کچھ حصہ منہدم ہوگیا تھا جس کے بعد انتہائی مصروف ترین راستہ کو بند کردیا گیا اور اس برج کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا۔
اس دوران عوامی نمائندوں و سرکاری عہدیداروں نے فلک نما برج کے کاموں کو صرف 6 ماہ میں تکمیل کرلینے کا اعلان کیا تھا لیکن تقریباً ایک سال گزرنے کے باوجود برج کا تعمیری کام ادھورا ہے، جس کے سبب یہاں سے گزرنے والوں کے علاوہ مقامی افراد کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ وہیں برج کے دونوں جانب واقع دکانوں کو بھی کافی نقصان ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد :حمایت ساگر کے 7 دروازوے کو کھول دیے گئے
واضح رہے کہ پچھلے سال بارش نے فلک نما اور اس کے اطراف و اکناف کی بستیوں میں تباہی ہوئی تھی جب کہ اس سال بھی شدید بارش کی پیش قیاسی کی جارہی ہے لیکن ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے بستیوں میں جمع ہونے والے پانی کی نکاسی کے لیے کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا ہے۔ عوام کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر اس سال بھی زبردست بارش ہوئی تو گزشتہ سال کی طرح شہر کے بیشتر علاقوں میں تباہی ہوسکتی ہے۔