صدر تحریک مسلم شبان مشتاق ملک نے اس سلسلے میں ایک مکتوب حکومت کو روانہ کرتے ہوئے نمائندگی کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
انہوں نے حکومت کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے جمعتہ الوداع اور نماز عیدالفطر باجماعت ادا کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ محدود تعداد کو بھی اگر عید کی نماز کی اجازت دی جائے تو منظور ہوگا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس معاملے میں حکومت مثبت رد عمل کا اظہار کرے گی۔
مشتاق ملک نے نماز عید الفطر کے متعلق معروف دینی درسگاہ جامعہ نظامیہ کی جانب سے فتوی جاری کئے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے اسے سیاسی زیر اثر جاری کئے جانے والا قبل از وقت اور غیر ضروری فتوی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ آخری عشرے کے آغاز سے قبل عید کی نماز کے متعلق فتوی سمجھ سے بالاتر ہے علماء کو اس موقع پر حکومت سے مساجد میں نمازوں کی ادائیگی کی اجازت کا مطالبہ کرنا چاہئے تھا لیکن علماء نے ایسا کرنے کے بجائے سیاسی دباؤ میں آتے ہوئے فتوی جاری کیا جس سے مسلم طبقے میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
مشتاق ملک نے امید ظاہر کی کہ حکومت احتیاطی تدابیر پر کے ساتھ نماز عید الفطر مساجد میں ادا کرنے کی اجازت دےگی۔