عدالت نے سمتا نامی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں تینون کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا۔ 24 نومبر کو ضلع کمرم بھیم میں جسنی زیادتی کی یہ واردات پیش آئی تھی۔ 11 دسمبر کو اس کیس پر خصوصی عدالت میں سماعت ہوئی، 14 دسمبر کو ملزمین کے خلاف پولیس نے چارج شیٹ پیش کی اور23 سے 31 دسمبر کے دوران گواہوں پر سماعت ہوئی، آج عدالت نے تین افراد کا جرم ثابت ہونے پر انھیں سزائے موت سنائی۔
جنسی زیادتی کے ایک بعد دیگر واقعات سے معاشرہ میں ایک قسم کی بے چینی، خوف وہراس اور تشویش پائی جارہی ہے، حالانکہ جنسی زیادتی کی روک تھام کے لیے قانون بھی بنائے گئے مگر اس طرح کے واقعات ختم نہیں ہورہے ہیں۔
خواتین اور خاص طور معصوم بچے ہماری نگہداشت، پیار اور دیکھ بھال کے لائق ہوتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں جہاں دوسری اخلاقی، سماجی اور معاشی برائیاں پنپ رہی ہیں اور روز بروز جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، وہیں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات بھی روزافزوں بڑھتے جا رہے ہیں۔
خواتین اور بچیوں کوایسے واقعات سے بچانا نہ صرف والدین بلکہ معاشرے اور حکومت کی ذمہ داری بھی ہے۔ کیونکہ پراعتماد اور محفوظ بچے اور بچیاں ہی ہمارے محفوظ مستقبل کے ضامن ہیں۔
جنسی زیادتی کے مجرمین کو سزائے موت - جنسی زیادتی کے واقعات سے معاشرہ میں ایک قسم کی بے چینی خوف وہراس اور تشویش پائی جارہی ہے
ریاست تلنگانہ کے ضلع عادل آباد کی خصوصی عدالت نے جنسی زیادتی کے تین مجرمین کو کو سزائے موت سنائی ہے۔
عدالت نے سمتا نامی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں تینون کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا۔ 24 نومبر کو ضلع کمرم بھیم میں جسنی زیادتی کی یہ واردات پیش آئی تھی۔ 11 دسمبر کو اس کیس پر خصوصی عدالت میں سماعت ہوئی، 14 دسمبر کو ملزمین کے خلاف پولیس نے چارج شیٹ پیش کی اور23 سے 31 دسمبر کے دوران گواہوں پر سماعت ہوئی، آج عدالت نے تین افراد کا جرم ثابت ہونے پر انھیں سزائے موت سنائی۔
جنسی زیادتی کے ایک بعد دیگر واقعات سے معاشرہ میں ایک قسم کی بے چینی، خوف وہراس اور تشویش پائی جارہی ہے، حالانکہ جنسی زیادتی کی روک تھام کے لیے قانون بھی بنائے گئے مگر اس طرح کے واقعات ختم نہیں ہورہے ہیں۔
خواتین اور خاص طور معصوم بچے ہماری نگہداشت، پیار اور دیکھ بھال کے لائق ہوتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں جہاں دوسری اخلاقی، سماجی اور معاشی برائیاں پنپ رہی ہیں اور روز بروز جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، وہیں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات بھی روزافزوں بڑھتے جا رہے ہیں۔
خواتین اور بچیوں کوایسے واقعات سے بچانا نہ صرف والدین بلکہ معاشرے اور حکومت کی ذمہ داری بھی ہے۔ کیونکہ پراعتماد اور محفوظ بچے اور بچیاں ہی ہمارے محفوظ مستقبل کے ضامن ہیں۔
thursday
Conclusion: