ریپڈ اینٹی بائیوٹک ٹسٹنگ کٹز جن کے ذریعہ فوری طورپر15تا30منٹ میں نتائج سامنے آرہے ہیں،یہ کٹز تلنگانہ حکومت کی جانب سے حاصل کی گئی ہیں۔
وائرل ٹرانسمیشن کٹز کی بھی کوئی کمی نہیں ہے۔تاحال ریاست میں 20ہزار بستر اورآلات دستیاب ہیں تاکہ تقریبا ایک لاکھ افراد کا علاج کیاجاسکے۔ریاست کے درالحکومت حیدرآباد میں واقع گچی باولی اسٹیڈیم کو الگ تھلگ مرکز میں تبدیل کردیاگیا ہے جہاں پر 1500بستروں کا انتظام کیاگیا ہے۔
طبی آلات جیسے ونٹی لیٹرس،ماسکس،پی پی ایز کی کوئی کمی نہیں ہے۔ریاست میں جلد ہی دس لاکھ این 95ماسکس کی دستیابی کو یقینی بنایاجائے گا۔اسی دوران لاک ڈاون میں مزید سختی کے پولیس کے اشارہ کے ایک دن بعد ناکہ بندی میں مزید سختی سے عمل کیاجارہا ہے۔ کئی مقامات پر پولیس کی جانب سے شہریوں کی گاڑیوں کو ضبط کرنے کی شکایات سامنے آرہی ہیں۔
صبح کے اوقات میں صرف ضروری اشیا کی دکانات کو ہی کھلارکھنے کی اجازت دی جارہی ہے۔دکانات میں ضروری اشیاکی خریداری کے لئے لوگوں کا ہجوم دیکھاجارہا ہے۔اس لاک ڈاون کے نتیجہ میں غریب اور روزانہ کما کر کھانے والے افراد متاثر ہورہے ہیں خاص طورپر آٹو ڈرائیورس،کیب ڈرائیورس، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد اور پھیری والے بھی اس لاک ڈاون سے شدیدمتاثر ہوئے ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ حکومت کے لاک ڈاون کے نتیجہ میں ان کی روٹی روزی متاثر ہوئی ہے۔بعض کا کہنا ہے کہ اب جبکہ لاک ڈاون میں توسیع کردی گئی ہے،ا ن کے لئے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔