انہوں نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ حضرت خواجہ غریب نوازؒ کے عقیدت مندوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچانے والے صحافی کو سخت سے سخت سزاء دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ ہزاروں افراد حضرت خواجہ غریب نواز کے آستانے پر حاضری دینے کو اعزاز سمجھتے ہیں اور برصغیر میں اسلام کے لیے حضرت خواجہ غریب نوازؒ کی خدمات ناقابل فراموش رہی ہیں۔
جنہوں نے دین کی آبیاری کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی، اس مقدس ہستی کے خلاف زبان درازی کرنے والے صحافی کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت خواجہ صاحب کے چاہنے والے ساری دنیا میں رہتے بستے ہیں، جو سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنی جانب سے شدید و پرزور الفاظ میں مذمت کر رہے ہیں۔انہوں نے بلا لحاظ مذہب و ملت حضرت خواجہ غریب النواز رحمہ اللہ کے عقیدت مندوں کی جانب سے ملک کے مختلف مقامات پر پولیس اسٹیشنوں میں دائر کردہ معاملات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحافی کے خلاف غداری کا معاملہ درج کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت خواجہ غریب النوازؒ کے آستانے پر آٹھ صدیوں سے زائد عرصہ سے امن و امان کے متلاشی حاضری دیتے ہوئے علمی،روحانی فیضان سے مالا مال ہورہے ہیں اور تاقیامت ہوتے رہیں گے۔ مولانا میر قادر علی خان ساجد نواب نے مزید کہا کہ صحافی کے خلاف فوجداری معاملات کے اندراج کے لئے مذہبی،سیاسی،سماجی،ملی اور غیرسرکاری تنظیموں کے علاوہ ممتاز علمائے کرام و مشائخ عظام کی پہل قابل مبارکباد و لائق صد ستائش ہے۔ یہی وجہہ ہے کہ اینکر فرضی معذرت نامہ کا بہانہ تلاش رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ان پر غداری کا معاملہ چلایا جائے۔