،جمہوریت کی دیوار، اس پروگرام کا عنوان تھا،اس موقع پر اسد اویسی نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو موجودہ حالات میں آئندہ دو دہوں تک کی حکمت عملی اختیار کرنی چاہئے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اگر مسلمان ترقی کرنا چاہتے ہیں انھیں اپنی قیادت خود پیدا کرنی ہوگی، اسلئے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے کیوں کی جمہوریت نہ صرف ووٹ دینے بلکہ الکشن میں حصہ لینےکا موقع دیتی ہے۔
اسد اویسی نے کہا کہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنانا چاہتی ہے، دوسری جانب مسلمانوں کو ہی سیکولرزم کا بوجھ ڈھونےپر مجبور کیا جارہا ہےاس لیے ان حالات میں بنیادی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے،مسلمانوں سے کہا جارہا ہیکہ اگر وہ اپنی قیادت تیار کریں گے تو ملک کی دوسری مرتبہ تقسیم ہوگی،انھوں نے کہا کہ اس طرح کا الزام بے بنیاد اور جھوٹ ہے، کیونکہ ہمارے بزرگوں نے ساورکر اور جناح کے دو قومی نظریہ کو مسترد کردیا تھا۔
دفعہ 370 کی برخواستگی پر مسلمانوں کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے ایم ائی ایم سربراہ نے کہا کہ دفعہ 370 ہندو مسلم معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ دستور ہند کا سوال ہے، کیونکہ یہاں دستوری وعدہ کو توڑا گیا ہے، جس پر ملک کے پہلے وزیراعظم جواہرلعل نہرو اور نائب وزیراعظم سردار ولبھ بھائی پٹیل نےدستخظ کیے تھے۔
انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے کشمیر کے معاملہ میں اکثریت کی بنیاد پر دستور کی لنچنگ کی۔
'اکثریت کی بنیاد پر دستور کی لنچنگ کی گئی' - دفعہ 370
ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعہ کے روز حیدرآباد میں،دی پرنٹ انڈیا، نامی صحافتی ادراہ کی جانب منعقدہ پروگرام میں شرکت کی۔
،جمہوریت کی دیوار، اس پروگرام کا عنوان تھا،اس موقع پر اسد اویسی نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو موجودہ حالات میں آئندہ دو دہوں تک کی حکمت عملی اختیار کرنی چاہئے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اگر مسلمان ترقی کرنا چاہتے ہیں انھیں اپنی قیادت خود پیدا کرنی ہوگی، اسلئے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے کیوں کی جمہوریت نہ صرف ووٹ دینے بلکہ الکشن میں حصہ لینےکا موقع دیتی ہے۔
اسد اویسی نے کہا کہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنانا چاہتی ہے، دوسری جانب مسلمانوں کو ہی سیکولرزم کا بوجھ ڈھونےپر مجبور کیا جارہا ہےاس لیے ان حالات میں بنیادی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے،مسلمانوں سے کہا جارہا ہیکہ اگر وہ اپنی قیادت تیار کریں گے تو ملک کی دوسری مرتبہ تقسیم ہوگی،انھوں نے کہا کہ اس طرح کا الزام بے بنیاد اور جھوٹ ہے، کیونکہ ہمارے بزرگوں نے ساورکر اور جناح کے دو قومی نظریہ کو مسترد کردیا تھا۔
دفعہ 370 کی برخواستگی پر مسلمانوں کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے ایم ائی ایم سربراہ نے کہا کہ دفعہ 370 ہندو مسلم معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ دستور ہند کا سوال ہے، کیونکہ یہاں دستوری وعدہ کو توڑا گیا ہے، جس پر ملک کے پہلے وزیراعظم جواہرلعل نہرو اور نائب وزیراعظم سردار ولبھ بھائی پٹیل نےدستخظ کیے تھے۔
انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے کشمیر کے معاملہ میں اکثریت کی بنیاد پر دستور کی لنچنگ کی۔