ETV Bharat / city

بابری مسجد کے فیصلے سے ناراض خواتین کا احتجاج

بابری مسجد کے فیصلے سے ناراض حیدرآباد کی خواتین نے سعیدآباد میں واقع عیدگاہ اجالے شاہ میں قنوت نازلہ کی نماز ادا کی۔

خواتین نے سعیدآباد میں واقع عیدگاہ اجالے شاہ میں قنوت نازلہ کی نماز ادا کی
author img

By

Published : Nov 14, 2019, 10:00 PM IST

بابری مسجد کے فیصلے سے ناراض حیدرآباد کی خوا تین نے سعیدآباد میں واقع عیدگاہ اجالے شاہ میں قنوت نازلہ کی نماز ادا کرتے ہوئے بابری مسجد کی بازیابی کے لیے دعا کی۔

بابری مسجد کے فیصلے سے ناراض خواتین کا احتجاج

بعد نماز خواتین نے بابری مسجد کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے فیصلے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔

نماز کا وقت 4 بجے مقرر تھا تاہم پولیس نے نماز کی اجازت نہیں دی اور پورے علاقے کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا لیکن خواتین اپنے فیصلے پر بضد رہیں جس کی وجہ سے انتظامیہ کی جانب سے نماز کی اجازت دے دی گئی اور خواتین نے عیدگاہ میں نماز ادا کی۔

اسلامی اسکالر ظِلّ ہُما نے بھارت کی مسلم تنظیموں کی جانب سے مسجد کے فیصلے پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ 'انہیں کی نااہلی کی وجہ سے آج خواتین کو انصاف کے لیے باہر نکلنا پڑا، انہوں نے مسجد کے بدلے پانچ ایکڑ اراضی کی پیشکش کو ناقابل قبول بتاتے ہوئے کہا کہ سارے ملک کی زمین مسجد کی اس زمین کا نعمل البدل نہیں ہو سکتی'۔

حیدرآباد کی معروف شخصیت مولانا نصیر الدین نے کہا کہ 'بابری مسجد کا یہ فیصلہ عدلیہ کا نہیں بلکہ حکومت کا نظر آتا ہے جس میں شواہد پر عقائد کو ترجیح دی گئی، وہ اس فیصلے سے ناراض ہیں اور بطور مسلمان اپنی خوشی سے مسجد کی جگہ مندر کے لیے نہیں چھوڑ سکتے، انہوں نے مسلم پرسنل لاء بورڈ سے اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے کی درخواست بھی کی'۔

واضح رہے کہ کیرالہ کے بعد حیدرآباد دوسرا مقام ہے جہاں اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔

بابری مسجد کے فیصلے سے ناراض حیدرآباد کی خوا تین نے سعیدآباد میں واقع عیدگاہ اجالے شاہ میں قنوت نازلہ کی نماز ادا کرتے ہوئے بابری مسجد کی بازیابی کے لیے دعا کی۔

بابری مسجد کے فیصلے سے ناراض خواتین کا احتجاج

بعد نماز خواتین نے بابری مسجد کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے فیصلے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔

نماز کا وقت 4 بجے مقرر تھا تاہم پولیس نے نماز کی اجازت نہیں دی اور پورے علاقے کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا لیکن خواتین اپنے فیصلے پر بضد رہیں جس کی وجہ سے انتظامیہ کی جانب سے نماز کی اجازت دے دی گئی اور خواتین نے عیدگاہ میں نماز ادا کی۔

اسلامی اسکالر ظِلّ ہُما نے بھارت کی مسلم تنظیموں کی جانب سے مسجد کے فیصلے پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ 'انہیں کی نااہلی کی وجہ سے آج خواتین کو انصاف کے لیے باہر نکلنا پڑا، انہوں نے مسجد کے بدلے پانچ ایکڑ اراضی کی پیشکش کو ناقابل قبول بتاتے ہوئے کہا کہ سارے ملک کی زمین مسجد کی اس زمین کا نعمل البدل نہیں ہو سکتی'۔

حیدرآباد کی معروف شخصیت مولانا نصیر الدین نے کہا کہ 'بابری مسجد کا یہ فیصلہ عدلیہ کا نہیں بلکہ حکومت کا نظر آتا ہے جس میں شواہد پر عقائد کو ترجیح دی گئی، وہ اس فیصلے سے ناراض ہیں اور بطور مسلمان اپنی خوشی سے مسجد کی جگہ مندر کے لیے نہیں چھوڑ سکتے، انہوں نے مسلم پرسنل لاء بورڈ سے اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے کی درخواست بھی کی'۔

واضح رہے کہ کیرالہ کے بعد حیدرآباد دوسرا مقام ہے جہاں اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔

Intro:بابری مسجد کے فیصلے سے ناراض حیدرآباد کی خوا تین نے سعیدآباد میں واقع عیدگاہ اجالے شاہ میں نماز قنوت نازلہ ادا کی کرتے ہوئے بابری مسجد کی بازیابی کیلئے رخت انگیز دعا کی_ بعد نماز خواتین نے بابری مسجد کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے افیصلے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا_ نماز کا وقت 4 بجے مقرر تھا تاہم پولیس نے نماز کی اجازت نہیں دی اور پورے علاقے کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تاہم خواتین اپنے فیصلے پر بضد رہے جس کے بعد نماز کی اجازت دے دی گئی اور خواتین نے عیدگاہ جاکر نماز ادا کی_ کیرالہ کے بعد حیدرآباد دوسرا مقام ہے جہاں اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھائی گئی_



Body:حیدرآباد کی معروف شخصیت مولانا نصیر الدین کو اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کا یہ فیصلہ عدلیہ کا نہیں بلکہ حکومت کا نظر آتا ہے جس میں شواہد پر عقائد کو ترجیح دی گئی_ انہوں نے بتایا کہ وہ اس فیصلے سے ناراض ہیں اور بطور مسلمان اپنی خوشی سے مسجد کی جگہ مندر کیلئے نہیں چھوڑ سکتے_ انہوں نے مسلم پرسنل لاء بورڈ سے اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے کی درخواست کی_


Conclusion:اسلامی اسکالر ظِلّ ہُم ا نے ہندوستان کی مسلم تنظیموں کی جانب سے مسجد کے فیصلے پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں کی نا اہلی کی وجہ سے آج خواتین کو انصاف کیلئے باہر نکلنا پڑا_ انہوں نے مسجد کے بدلے پانچ ایکڑ اراضی کی پیشکش کو ناقابل قبول بتاتے ہوئے کہا کہ سارے ملک کی زمین مسجد کی اس زمین کا نعمل البدل نہیں ہو سکتی_

بائٹ_1 مولانا نصیر الدین
بائٹ_2 ظِلّ ہُما
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.