اس جسلہ میں مرکزی زیر داخلہ امت شاہ شرکت کریں گے۔ جلسہ کے انتظامات کے لیے تیاریاں ابھی سے شروع کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ ملک کی کئی ریاستوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج کے دوران بی جے پی کی جانب سے مذکورہ قانون کی تائید میں پروگرامز منعقد کیے جارہے ہیں۔
بی جے پی اس قانون کی حمایت میں پروگرامز کرتے ہوئے اسے درست قرار دے رہی ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جو ہمیشہ سے این آر سی کے حق میں مہم چلاتے آئے ہیں، پارلیمنٹ میں اور باہر کہہ چکے ہیں پہلے سی اے اے پھر این آر سی ملک میں نافذ ہوگا۔
مذکورہ قانون این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ کی خاتون مظاہرین نے وزیر داخلہ امت شاہ کی دعوت پر کہ کوئی بھی آکر مل سکتا ہے، اس لیے سبھی خواتین ملاقات کرنے کے لیے جلوس کی شکل میں مارچ کرنے کی کوشش کی جس کی پولیس نے اجازت نہیں دی۔
پولیس نے کہا کہ ہم نے آپ کے مطالبات کو متعلقہ حکام کو بھیج دیا ہے اور جیسے ہی اجازت اور منظوری ملتی ہے ہم خاتون مظاہرین کو آگاہ کردیں گے اور پھر وہ ملنے کے لیے جا سکتی ہیں۔
دبنگ دادیوں سے مارچ کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہاکہ ہم لوگ امت شاہ سے ملاقات کرکے یہ بتاناچاہتی ہیں کہ ہمیں الگ الگ نہ کریں اور اس قانون کے سہارے اس ملک میں ہمیں بانٹنے کی کوشش نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے مارچ کرکے ان سے ملنے جانا چاہتی ہے آخر وہ بھی ہمارا بیٹا ہی ہے۔ ہم ان سے کہیں گی کہ آپ اس کالے قانون کو واپس لے لیں ہم دھرنے سے ہٹ جائیں گی اور اپنے گھر وں کو چلی جائیں گے۔