حیدرآباد بک فیئر میں جملہ 300 سے زائد اسٹالس موجود تھے جن میں مختلف موضوعات پر ہمہ اقسام کی کتابیں موجود تھیں۔ نصابی، سائنسی، جغرافیائی اور ادب کی کتابوں کے علاوہ مذہبی کتابیں بھی توجہ کا مرکز رہیں۔ دور دراز مقامات سے عوام نے اس نمائش میں شرکت کی۔
مگر افسوس کہ اس نمائش میں اردو کا محض ایک ہی اسٹال موجود تھا جس میں عام ملنے والی کتب دستیاب تھیں۔ 300 سے زائد اسٹالس والے اس بک فیئر میں اردو اسٹالس کا نہ ہونا باعث فکر ہے۔ اردو اسٹالس کی عدم موجودگی پر اردوں دانوں نے خود اردو طبقے کی بے حسی قرار دیا اور کہا کہ 'نئی نسل کو اردو کے مطالعے میں دلچسپی نہیں رہی شاید اردو اسٹالس نہ ہونے کی یہی وجہ ہے۔'
بک فیئر کے منتظم نے اردو اسٹالس کی عدم موجودگی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اردو کے اسٹالس ہوں بھی تو ان سے کوئی خریدی نہیں کرتا جس کی وجہ سے اردو پبلشر نمائش کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔ اردو کے اسٹالس نہ ہونے کا گلہ کرنےوالوں کو سوچنا چاہئے کہ اردو کی حوصلہ افزائی خود قارئین کا کام ہے۔