عذیر قدیر نیوزی لینڈ میں ایک نجی کمپنی میں برسر روزگار تھے۔
نیوزی لینڈ کی مساجد میں نماز جمعہ کے موقع پر ہوئے حملے میں عذیر قدیر کی بھی موت ہوئی تھی۔
اس کے بعد ان کے جسد خاکی کو حیدرآباد لایا گیا اور ان کی نماز جنازہ دبیرپورہ کی جامع مسجد میں ادا کی گئی۔
ان کے نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور انہیں دبیرپورہ قبرستان میں سپرد لحد کیا گیا۔
اس موقع پر مولانا حسام الدین نعیم نے نیوزی لینڈ کے ساتھ ساتھ پلوامہ میں شدت پسندانہ کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ظالم حملہ آوروں کو سر عام تختہ دار پر چڑھا دینا چاہیے۔